Friday 12 August 2011

[PF:166252] کٹی پہاڑی کی کہانی !... روزن دیوار سے…عطاء الحق قاسمی

کٹی پہاڑی کی کہانی !... روزن دیوار سے…عطاء الحق قاسمی
بہت معذرت کے ساتھ ! ہمارے کچھ ٹی وی اینکرز، عورت ہوں یا مرد، فساد زدہ علاقوں میں یا فساد زدہ موضوعات پر پروگرام کرتے ہوئے اپنے سوالات اور موصول ہونے والے پسندیدہ جوابات کے ذریعے جلتی پر تیل کا کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ اپنے سوالات سے "تیلی"لگاتے ہیں اور پھر بھڑک اٹھنے والی آگ کا تماشا دیکھنے میں مشغول ہو جاتے ہیں ۔ میں جن چند لوگوں کا ذکر کر رہا ہوں، انہیں بڑے سے بڑے قومی بحران کے حل سے کوئی دلچسپی نہیں ہوتی ، وہ صرف اپنے خونخوار قسم کے پروگرام کو اگلے روز موضوعِ گفتگو بنتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ یہ اس کے علاوہ ایک کام اور بھی کرتے ہیں، کوئی حادثہ ہو جائے ، دس بیس لوگ مر جائیں یہ مرحومین کے گھروں میں جاتے ہیں اور کسی نوجوان کی ماں یا اس کی بیوہ سے پوچھتے ہیں کہ اس موقع پر آپ کے تاثرات کیا ہیں، ان غم زدہ ماؤں اور بہنوں کے تاثرات تو صرف بین ڈالنے کی صورت ہی میں سامنے آنا ہوتے ہیں ، انہوں نے اس موقع پر کوئی فلسفہ تو بولنا نہیں ہوتا چنانچہ مائیک ان کے منہ کے قریب کر دیا جاتا ہے اور پھر ان کی چیخیں پاکستان کے کونے کونے میں سنائی دیتی ہیں۔ ہم پاکستانیوں کی ہر شام، شامِ غریباں کا منظر پیش کرنے لگی ہے۔ ان اینکرز کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ اس طرح کے مناظر مسلسل دکھانے سے قوم کے اعصاب شل ہوتے جا رہے ہیں اور وہ نفسیاتی مریض بنتی جا رہی ہے۔ اللہ جانے انہیں کس نے بتایا ہے کہ اس سے ان کے پروگرام کی ریٹنگ میں اضافہ ہوتا ہے حالانکہ اب لوگ اس قسم کے پروگراموں سے متنفر ہو چکے ہیں اور وہ چینل تبدیل کر کے بیرونی چینلوں کی افیون کا سہارا لیتے ہیں کہ شاید اس سے ان کے اعصاب پرسکون ہوجائیں۔ 
مگر گزشتہ روز ایک ٹی وی چینل سے کراچی کی کٹی پہاڑی پر پروگرام دیکھنے کا اتفاق ہوا جس کی اینکر ایک خاتون تھیں، وہ اس شعبے میں غالباً حال ہی میں داخل ہوئی ہیں، ان کی گفتگو کے ایک حصے سے اشارہ ملا کہ وہ شاید برطانوی نژاد پاکستانی ہیں۔ مجھے اس خاتون کی دردمندی نے بے حد متاثر کیا۔ پاکستان سے ان کی محبت ایک مجسم شکل میں سامنے آ رہی تھی اور جو زخم دھرتی ماں کو لگ رہے ہیں ان کی گفتگو میں اس کی ٹیسیں اٹھتی محسوس ہو رہی تھیں۔ وہ پٹھانوں کی بستی میں بھی گئیں اور "مہاجروں" کے قصبے میں بھی پہنچیں۔ کٹی پہاڑی کے بالائی اور نشیبی علاقوں میں ہونے والی ہلاکتوں پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے نہ تو خود اس سے کوئی "فائدہ " اٹھایا اور نہ کسی دوسرے کو اٹھانے دیا حالانکہ یہ بارود کا ڈھیر تھا جسے ذرا سی چنگاری دکھانے کی ضرورت تھی، اس کے بعد "آتش بازی" کے وہ مناظر دیکھنے میں آتے کہ پاکستان کے دشمنوں میں خوشی کی لہر دوڑ جاتی۔ انہوں نے پٹھان اور مہاجر دونوں کے لیڈروں سے بات کی اور عوام سے بھی مکالمہ کیا۔ اس خاتون کی ساری گفتگو کا محور صرف یہ سوال تھا کہ نفرت کی یہ آگ بجھائی کیسے جا سکتی ہے اور مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ ان دونوں قومیتوں کے لوگ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ قتل و غارت گری کرنے والے نہ پٹھان عوام ہیں اور نہ "مہاجر" عوام، بلکہ ان لوگوں کو کہیں اور سے "امپورٹ" کیا گیا ہے۔ ان دونوں گروپوں کے عوام اس قتل و غارت گری کی ذمہ داری حکومت پر ڈال رہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت چار دن تک آگ اور خون کی یہ بارش پورے اطمینانِ قلب سے دیکھتی رہی اور رینجرز کو کارروائی کا حکم نہ دیا، پانچویں دن رینجرز آئے اور انہوں نے حالات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔ خاتون اینکر نے دونوں گروپوں کے متاثرین سے پوچھا کہ حکومت کی ذمہ داری اپنی جگہ ، آپ اپنے طور پر نفرت کی اس آگ کو بجھانے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ان واقعات سے پہلے وہ ایک دوسرے کی طرف آتے جاتے تھے اور ان میں بہت باہمی محبت تھی اب وہ دوبارہ یہ بھائی چارہ بحال کریں گے۔ آخر میں ان دونوں گروپوں نے پورے جوش و خروش سے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا اور یوں یہ پروگرام ایک مثبت اور امید افزا پیغام کا سندیسہ لے کر آیا۔ کالم کے آغاز میں ، میں نے جن چند اینکرز کے منفی رویے کی طرف اشارہ کیا ہے ، کیا انہیں علم نہیں کہ نفرتیں پھیلانے اور آگ بھڑکانے والے پروگرام بہت عرصے سے اپنی "جاذبیت" کھو چکے ہیں۔ کیا انہیں یہ احساس ہی نہیں کہ اگر نعوذ باللہ پاکستان کو کچھ ہوا تو یہ اینکرز بھی بڑی بڑی کاروں سے دوبارہ سائیکلوں پر آ جائیں گے، ان اینکرز کے پروگرام دیکھ کر اشفاق احمد مرحوم کی اب بات میں وزن محسوس ہونے لگتا ہے کہ پاکستان کی تباہی میں پڑھے لکھے لوگوں کا زیادہ ہاتھ ہے۔ مجھے پاکستان اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے، یہ برصغیر کے مسلمانوں کی آخری پناہ گاہ ہے، اگر آپ مستحکم ہونا چاہتے ہیں تو خدا کے لئے پہلے اسے مستحکم بتائیں۔ اسی سے ہماری شان ہے اور اسی سے ہماری آن ہے۔ اللہ کریم یہ خوبصورت سایہ ہمارے سروں پر تاقیامت قائم رکھے۔ 
اور اب آخر میں برادرِ محترم اعزاز احمد آذر کا ایک مختصر سا خط اور پنجابی ثقافت میں گندھی اور پاکستان کی محبت سے لبالب بھری ہوئی ایک خوبصورت نظم ملاحظہ فرمائیں :برادرم عطاء الحق قاسمی ! آداب! وطن عزیز کے معروضی حالات کچھ بھی ہوں یہ میرا وطن ہے میرا گھر ہے اس کی بنیادوں میں میرے آباء کا لہو شامل ہے۔ عطا بھائی ! بیسویں صدی کے اس نصف کے دوران برصغیر کے حالات و واقعات میں لمحہ بھر کو اپنے اوپر طاری کر کے محسوس کیجئے کیا وہ رات جنوبی ایشیا کی ہزار راتوں سے بہتر نہ تھی جب وطن عزیز کی آزادی کا اعلان فضاؤں میں گونجا۔ (بعد کے حالات تو ہماری کوتاہ اندیشیوں کا نتیجہ ہیں) یہ تازہ نظم آپ کے کالم کی وساطت سے آپ کے قارئین (اہل درد محبان وطن) کے نام۔ گر قبول افتد! والسلام۔ آپ کا اپنا۔اعزاز احمد آذر
صبح آزادی کی رات 
ایک رات سلکھنی سوہنی 
جس رات نویکلا روپ 
اُسے تک شرمائے چاندنی 
اُس رات پہ صدقے دھوپ 
وہ رات ہلارا پینگ کا 
وہ ساون سوہل پھوہار 
وہ چیتر آس امنگ ہے 
وہ پھاگن پھول نکھار 
وہ رات سہیلیاں کیکلی 
وہ رات ترنجن گیت 
وہ مصرعہ وارث شاہ کا 
وہ بلھے شاہ کی پریت 
وہ رات عطا تاریخ کی 
وہ تحفہ بدر حنین 
وہ حاصل کربل کوک کا 
جو دے گئے پاک حسین  
اس رات کی اجلی شاخ سے 
پھوٹی گلرنگ سویر
اُس رت بہار میں لگ گئی 
بس سات برس کی دیر 
وہ رات سنہرا خواب تھی 
وہ رات مرا ارمان 
وہ رات سہاگ سلکھنی 
جس رات ہوا اعلان 
"زنجیر غلامی کٹ گئی 
لو بن گیا پاکستان" 


--

:: ASAD SHAHEEN AKRAM ::
+923009219551
+923219219551
link4asad@live.com
link4asad@gmail.com
link4asad@yahoo.com
link4asad@hotmail.com


--
From:
[Pak-Friends] Group Member
Visit Group: http://groups.google.com/group/Karachi-786
Subscription: http://groups.google.com/group/karachi-786/subscribe
Blog: http://rehansheik.blogspot.com
===========================================================
¸,.-~*'¨¯¨'*·~-.¸¸,.-~*'[PäK¤.¸.¤F®ï£ñD§]'*·~-.¸¸,.-~*'¨¯¨'*·~-.¸
===========================================================
All members are expected to follow these Simple Rules:
-~----------~----~----~----~------~----~------~--~---
Be Carefull in Islamic Discussions;
Disrespect (of Ambiyaa, Sahabaa, Oliyaa, and Ulamaa) is an INSTANT BAN
Abuse of any kind (to the Group, or it's Members) shall not be tolerated
SPAM, Advertisement, and Adult messages are NOT allowed
This is not Dating / Love Group, Sending PM's to members is unethical act.
Please avoid any post linked to facebook.
Thanks

No comments:

Post a Comment