Friday 18 November 2011

[karachi-Friends] ۔ ریشِ اقدس

حضور رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ریش مبارک گھنی اور گنجان ہوتے ہوئے بھی باریک اور خوبصورت تھی، ایسی بھری ہوئی نہ تھی کہ پورے چہرے کو ڈھانپ لے اور نیچے گردن تک چلی جائے۔ بالوں کا رنگ سیاہ تھا، سرخ و سفید چہرے کی خوبصورتی میں ریشِ مبارک مزید اِضافہ کرتی۔ عمر مبارک کے آخری حصہ میں کل سترہ یا بیس سفید بال ریش مبارک میں آگئے تھے لیکن یہ سفید بال عموماً سیاہ بالوں کے ہالے میں چھپے رہتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ریش مبارک کے بالوں کو طول و عرض سے برابر کٹوا دیا کرتے تھے تاکہ بالوں کی بے ترتیبی سے شخصی وقار اور مردانہ وجاہت پر حرف نہ آئے۔

1۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے :

کان رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم ضخم الرأس و اللحية.

''حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اِعتدال کے ساتھ بڑے سر اور بڑی داڑھی والے تھے۔''

1. حاکم، المستدرک، 2 : 626، رقم : 4194
2.
احمد بن حنبل، المسند، 1 : 96
3.
بيهقي، دلائل النبوه، 1 : 216
4.
ابن سعد، الطبقات الکبريٰ، 1 : 411
5.
طبري، تاريخ الامم والملوک، 2 : 221
6.
ابن کثير، البدايه و النهايه (السيرة)، 6 : 17

2۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے :

کان رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم أسود اللحية.

''حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ریش مبارک سیاہ رنگ کی تھی۔''

1. بيهقي، دلائل النبوه، 1 : 217
2.
ابن سعد، الطبقات الکبريٰ، 1 : 433
3.
سيوطي، الخصائص الکبريٰ، 1 : 125، رقم : 4194

3۔ حضرت اُمِ معبد رضی اللّٰہ عنھا جنہیں سفرِ ہجرت میں والی کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی میزبانی کا شرفِ لازوال حاصل ہوا، اپنے تاثرات اِن الفاظ میں بیان کرتی ہیں :

کان رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم کثيف اللحية.

''رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ریشِ اقدس گھنی تھی۔''

1. ابن جوزي، الوفا : 397
2.
حاکم، المستدرک، 3 : 10
3.
ابن عساکر، السيرة النبويه، 3 : 184
4.
سيوطي، الجامع الصغير، 1 : 38
5.
مناوي، فيض القدير، 5 : 77

4۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت ہند بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صفت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :

کان رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم کث اللحية.

''حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی داڑھی مبارک گھنی تھی۔''

1. نسائي، السنن، 8 : 183، کتاب الزينه، رقم : 5232
2.
ترمذي، الشمائل المحمديه1 : 36، رقم : 8
3.
احمد بن حنبل، المسند، 1 : 101، رقم : 796
4.
بزار، المسند، 2 : 253، 660
5.
ابن سعد، الطبقات الکبريٰ، 1 : 422

5۔ حضرت سعید بن مسیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعریف میں یوں گویا ہوئے :

کان . . . أسود اللحية حسن الشعر . . . مفاض اللحيين.

(حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی) ریش مبارک سیاہ، بال مبارک خوبصورت، (اور ریش مبارک) دونوں طرف سے برابر تھی۔

1. ابن عساکر، تهذيب تاريخ دمشق الکبير، 1 : 320
2.
هيثمي، مجمع الزوائد، 8 : 280

6۔ عمر مبارک میں اضافے کے ساتھ ریش مبارک کے بالوں میں کچھ سفیدی آ گئی تھی۔ حضرت وہب بن ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :

رأيتُ النبي صلي الله عليه وآله وسلم، و رأيتُ بياضاً من تحت شفته السفلٰي العنفقة.

میں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت کی اور میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لبِ اقدس کے نیچے کچھ بال سفید تھے۔

1. بخاري، الصحيح، 3 : 1302، کتاب المناقب، رقم : 3352
2.
احمد بن حنبل، المسند، 3 : 216
3.
ابن سعد، الطبقات الکبريٰ، 1 : 434

7۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اپنے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہر ادا پر قربان ہو ہو جاتے تھے، حیاتِ مقدسہ کی جزئیات تک کا ریکارڈ رکھا جا رہا تھا۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :

و ليس في رأسه و لحيته عشرون شعرة بيضآءَ.

''حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ریش مبارک اور سر مبارک میں سفید بالوں کی تعداد بیس سے زائد نہ تھی۔''

1. بخاري، الصحيح، 3 : 1302، کتاب المناقب، رقم : 3354
2.
مسلم، الصحيح، 4 : 1824، کتاب الفضائل، رقم : 3347
3.
ترمذي، الجامع الصحيح، 5 : 592، کتاب المناقب، رقم : 3623
4.
امام مالک، الموطا، 2 : 919، رقم : 1639
5.
احمد بن حنبل، المسند، 3 : 130
6.
عبدالرزاق، المصنف، 3 : 599، رقم : 6886
7.
ابن حبان، الصحيح، 14 : 298، رقم : 6378
8.
ابو يعلي، المعجم، 1 : 55، رقم : 25
9.
طبراني، المعجم الصغير، 1 : 205، رقم : 328
10.
شعب الايمان، 2 : 148، رقم : 1412
11.
ابن سعد، الطبقات الکبريٰ، 2 : 308

8۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ریش مبارک میں لب اقدس کے نیچے اور گوش مبارک کے ساتھ گنتی کے چند بال سفید تھے جنہیں خضاب لگانے کی کبھی ضرورت ہی محسوس نہیں ہوئی یہی وجہ ہے کہ آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خضاب وغیرہ استعمال نہیں کیا اس حوالے سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :

و لم يختضب رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم ، إنما کان البياض في عنفقته و في الصَّدغين وفي الرأس نبذ.

''حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کبھی خضاب نہیں لگایا، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نچلے ہونٹ کے نیچے، کنپٹیوں اور سر مبارک میں چند بال سفید تھے۔''

1. مسلم، الصحيح، 4 : 1821، کتاب الفضائل، رقم : 2341
2.
بيهقي، السنن الکبريٰ، 7 : 310، رقم : 14593
3.
بيهقي، دلائل النبوه، 1 : 232

9۔ ریشِ اقدس طویل تھی نہ چھوٹی، بلکہ اِعتدال، توازُن اور تناسب کا اِنتہائی دلکش نمونہ اور موزونیت لئے ہوئے تھی۔

کان النبي صلي الله عليه وآله وسلم کان يأخذ من لحيته من عرضها وطولها.

''حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ریش مبارک کے طول و عرض کو برابر طور پر تراشا کرتے تھے۔''

1. ترمذي، الجامع الصحيح، 2 : 100، ابواب الادب، رقم : 2762
2.
عسقلاني، فتح الباري، 10 : 350
3.
زرقاني، شرح المؤطا، 4 : 426
4.
سيوطي، الجامع الصغير، 1 : 263
5.
محمد بن عبدالرحمن مباکفوري، تحفة الاحوذي، 8 : 38
6.
قرطبي، تفسير، الجامع الأحکام القرآن، 2 : 105
7.
ابن جوزي، الوفا : 609
8.
مقريزي، امتاع الاسماع، 2 : 161
9.
نبهاني، الانوار المحمديه : 214
10.
شوکاني، نيل الاوطار، 1 : 142


--
***Asif Rao***
**Sargodha**

--
Be Carefull in Islamic Discussions;
Disrespect (of Ambiyaa, Sahabaa, Oliyaa, and Ulamaa) is an INSTANT BAN
Abuse of any kind (to the Group, or it's Members) shall not be tolerated
SPAM, Advertisement, and Adult messages are NOT allowed
This is not Dating / Love Group, Sending PM's to members will be an illegal act.
 
 
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Karachi-Friends" group.
To post to this group, send email to karachi-Friends@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
karachi-Friends+unsubscribe@googlegroups.com

No comments:

Post a Comment