Wednesday 23 May 2012

[karachi-Friends] جی ایٹ کانفرنس



From: Masood Anwar <anwar.masood@yahoo.com>
Date: 2012/5/22
Subject: جی ایٹ کانفرنس
To: Tariq Abdul Hassan <tariqabulhasan@yahoo.com>


جی ایٹ کانفرنس
 
مسعود انور
 
 
امریکا کے پرفضا مقام کیمپ ڈیوڈ کے مقام پر ہونے والی دو روزہ G-8 ممالک کی کانفرنس اپنے اختتام کو پہنچ چکی ہے جبکہ اس کے تسلسل میں ہونے والے ناٹو ممالک کی کانفرنس شگاگو میں جاری ہے۔ G-8 ممالک دنیا کی آٹھ بڑی حکومتوں پر مشتمل تنظیم کا نام ہے۔ اس کا قیام 1975 میں فرانس میں عمل میں آیا تھا اور اس وقت اس میں فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ کے ممالک شامل تھے۔ چونکہ ان ممالک کی تعداد چھ تھی اس لئے اس کو G-6 گروپ کا نام دیا گیا تھا۔ بعد میں اس میں کینیڈا کو بھی ممبر شپ دے دی گئی جس کے بعد اس کا نیا نام G-7 قرار پایا۔ 1997 میں اس کلب کی ممبر شپ روس کو مل گئی جس کے بعد اس کا نام تبدیل کرکے G-8 کردیا گیا۔
انیس تا بیس مئی اس گروپ کا اجلاس ہوچکا ہے جس کے بعد اب ناٹو کی دو روزہ کانفرنس جاری ہے۔ گروپ آٹھ کا اجلاس ناٹو اجلاس سے زیادہ اہم تھا کیوں کہ اسی اجلاس میں دنیا پر قبضے اور آئندہ جنگ کے بارے میں پالیسی ساز فیصلے کئے جانے تھے۔ پہلے گروپ آٹھ اور ناٹو دونوں کے اجلاس شگاگو میں ہی ہونا طے پائے تھے۔ چونکہ گروپ آٹھ میں شامل آٹھ ممالک میں سے روس کے علاوہ دیگر سات ممالک ناٹو میں شامل ہیں اور ان کے سربراہان کو گروپ آٹھ کے اجلاس کے بعد شگاگو میں ہی رک کر دوسری کانفرنس میں شرکت کرنا تھی جبکہ روسی سربراہ کو اپنے ملک کے لئے رخصت ہوجانا تھا۔ اس لئے ان کو اس خفت سے بچانے کے لئے گروپ آٹھ کے اجلاس کا مقام واشنگٹن کے نزدیک کیمپ ڈیوڈ کے مقام پر کردیا گیا تھا۔ تاہم اس کے باوجود روسی سربراہ ولادمیر پیوٹن نے گروپ آٹھ کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ انہوں نے ایک ہفتہ قبل ہی فون پر امریکی صدر باراک اوباما کو مطلع کیا تھا کہ وہ نئی کابینہ کی تشکیل کی مصروفیات کی بناءپر G-8 کے اجلاس میں شرکت نہیں کر پائیں گے۔ اس طرح G-8 کا یہ اجلاس G-7 کے اجلاس میں تبدیل ہوگیا اور عملا یہ ناٹو میں شامل اہم ترین ممالک کے سربراہان کا اجلاس تھا۔
موجودہ صورتحال کے تناظر میں گروپ آٹھ ممالک کا یہ اجلاس اہم ترین تھا اور اس میں روس کی غیر حاضری اس سے بھی زیادہ اہم تھی۔ اس اجلاس میں شام اور ایران کے حالات پر بحث ہونا تھی اور اس کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل طے ہونا تھا۔ اس سے بھی زیادہ اہم بات اس اجلاس سے چند دن قبل ہی روسی وزیر اعظم دیمیتری میڈیدیویف کا ایک بیان ہے جس میں انہوں نے ناٹو ممالک کو متنبہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی مقتدر ریاست پر حملے سے باز رہیں ورنہ اس کا نتیجہ ایک ایٹمی جنگ کی صورت میں بھی چھڑ سکتا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹر کے مطابق سینٹ پیٹرز برگ میں ہونے والی ایک کانفرنس کے آغاز کے موقع پر انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کے خلاف جلد بازی میں کئے گئے ایکشن کا مطلب وہاں پر بنیاد پرستوں کو اقتدار میں لانا ہے۔ دیمیتری جو سات مئی کو ہونے والے انتخابات تک پیوٹن سے سے قبل چار سال تک روس کے صدر رہے ہیں، نے کہا کہ ایسا کوئی بھی قدم کس بھی وقت اس خطہ میں ایک مکمل جنگ کی صورت بھی اختیار کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی کو خوفزدہ نہیں کرنا چاہتا مگر یہ بات ذہن میں رہنی چاہئے کہ اس جنگ میں ایٹمی ہتھیار بھی استعمال ہوسکتے ہیں۔
گروپ آٹھ کا اجلاس ختم ہوچکا ہے اور اس کے بعد ایک رسمی اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے جس میں شمالی کوریا کو ایک مرتبہ پھرخبردار کردیا گیا ہے کہ وہ میزائل تجربے بند کردے۔ برما کی فوجی حکومت کی جمہوریت کے لئے کوششوں کو سراہتے ہوئے اس کو مزید تیز کرنے کی خواہش ظاہر کی گئی ہے۔ دنیا بھر میں بھوک و افلاس کے خاتمے کی خواہش کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔ شمالی افریقہ و عرب ممالک میں استحکام کی بھی بات کی گئی ہے مگر اس پورے فسانے میں اس بات کا ذکر نہیں ہے جس کے لئے یہ میلہ سجایا گیا ہے۔
گروپ آٹھ کے بعد اب ناٹو ممالک کا اجلاس شروع ہوچکا ہے۔ پاکستان کے صدر آصف علی زرداری بھی اپنی بھاری بھرکم ٹیم کے ہمراہ شگاگو میں وارد ہوچکے ہیں۔ مگر وہ اس میں کریں گے کیا۔ ان کے ایک ہاتھ میں ہدایت ناموں اور احکام کی ایک طویل فہرست ہوگی اور دوسرے ہاتھ میں چند کروڑ ڈالر کی ادائیگی کے وعدے جس کے آسرے میں بجٹ تشکیل دے دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ماتھے پر خوف و ذلت کا پسینہ جو اس کانفرنس میں ان کو پڑنے والی زبردست ڈانٹ کے نتیجے میں ان کے ماتھے پر آیا ہوا ہوگا۔
بات وہیں پر آچکی ہے کہ آخر G-8 میں ہوا کیا۔ جناب عالی، اس میں جو کچھ بھی طے پایا ہے ظاہر بات ہے کہ وہ انتہائی خفیہ ہے اور بتدریج ہی دنیا کے علم میں آئے گا۔ یہ سارے سات کے سات طاقتور سربراہان مملکت دنیا کا غم کھانے کے لئے تو وہاں جمع ہوئے نہیں تھے۔ اب ہم صورتحال کا اندازہ ناٹو کے اجلاس سے لگائیں گے۔ ناٹو اجلاس کے بعد بھی رسمی سا اعلان ہی جاری ہوگا مگر وہاں پر ہونے والے مطالبات ہم کو بتائیں گے کہ کھیل کیا ہور ہا ہے۔
ایران پر حملے کا مطلب ہے کہ فوجی تیاریاں۔ حملہ اچانک اٹھ کر نہیں کردیا جاتا۔ اس کے لئے جامع تیاریوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو دستے حرکت میں لائے جاتے ہیں، ان کے لئے ایمونیشن، خوراک، ادویہ، ایندھن وغیرہ سب کا بندوبست کرنا پڑتا ہے اور اس کے لئے بھاری رقم کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس بھاری رقم کا مطلب ہے کہ ناٹو افواج کے لئے بھاری بجٹ کا مطالبہ۔
دنیا پر ایک عالمگیر حکومت، شیطان کے ماننے والوں کا خواب ہے اور وہی اس کے لئے کوشاں ہیں مگر اس کے لئے کندھا وہ ناٹو ممالک کا استعمال کرتے ہیں۔ افرادی قوت بھی ان ہی کی ماری جاتی ہے، دنیا میں بدنام بھی وہی ہوتے ہیں اور اس خوفناک جنگ کا سارا بوجھ بھی وہیں کے ٹیکس گذار برداشت کرتے ہیں۔ یہ عالمگیر حکومت کے خواہاں کچھ خرچ کرنے کے بجائے اس سے مزید مال ہی بٹورتے ہیں۔ ان کی اسلحہ ساز فیکٹریاں، ادویہ ساز کارخانے اور تیل کے کنوئیں، سب کے سب اچانک سونا بنانے کی مشین بن جاتے ہیں۔ یہ بھاری بجٹ کا مطالبہ ہی ہم کو اصل صورتحال بتائے گا، سرکاری اعلامیہ نہیں۔
تو جناب دیکھئے اور انتظار کیجئے کہ یورپ کے ٹیکس گذاروں کا مزید کتنا خون نچوڑا جائے گا اور اس کے بعد اس خطے میں مزید کتنے بے گناہوں کا خون بہایا جائے گا۔ کرزئی و زرداری مزید کیا ٹاسک لے کر اپنے اپنے ممالک کو واپس ہوتے ہیں اور آگ کی بارش آسمان سے کب برستی ہے۔ شیطان اور اس کے چیلوں سے خود بھی ہشیار رہئے اور اپنے آس پاس والوں کو بھی کیجئے۔ ہشیار باش۔



--
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ  لدَّجَّالِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَفِتْنَةِ الْمَمَاتِ اللھم انصر اخواننا المجاھدین فی کل مکان آمین  اللہ اکبر کبراً و الحمد للہ کثیراً سبحان اللہ بکرۃً واصیلا
May Allah allow us to SEE things as they TRULY are and not as we PERCEIVE things to be.
I send this email of my own and not representing any jamaah or group. Only Text of Quran is perfect, so pl read others with filter. E&OE






--
Visit my Blog for a no nonsense, serious discussion of problems facing the humanity:
https://sites.google.com/site/yaqeenweb/home/



--
Be Carefull in Islamic Discussions;
Disrespect (of Ambiyaa, Sahabaa, Oliyaa, and Ulamaa) is an INSTANT BAN
Abuse of any kind (to the Group, or it's Members) shall not be tolerated
SPAM, Advertisement, and Adult messages are NOT allowed
This is not Dating / Love Group, Sending PM's to members will be an illegal act.
 
 
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Karachi-Friends" group.
To post to this group, send email to karachi-Friends@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
karachi-Friends+unsubscribe@googlegroups.com

No comments:

Post a Comment