Tuesday 15 May 2012

[karachi-Friends] ناٹو اجلاس کا گھیراؤ


A must read insight.
 
From: Masood Anwar <hellomasood@yahoo.com>
To: Tariq Abdul Hassan <tariqabulhasan@yahoo.com>
Sent: Wednesday, 16 May 2012 8:24 AM
Subject: ناٹو اجلاس کا گھیراؤ

ناٹو اجلاس کا گھیراؤ
 
مسعود انور
 
 
وال اسٹریٹ پر قبضہ کرو تحریک Occupy Wall Street Movement کے بارے میں یہ تاثر عام ہے کہ اس کا کوئی رہنما نہیں ہے اور نہ ہی اس کے کوئی منتظمین ہیں۔ یہ تو ایک عوامی تحریک ہے جو پسے ہوئے عوام کی صفوں سے اٹھی ہے اور ازخود عوام احتجاج کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ اپنے گزشتہ کالم میں ہی ہم دیکھ چکے ہیں کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ اس کے باقاعدہ منتظمین موجود ہیں جو کہ اس کے تمام ایونٹس کا انتظام و انصرام کرتے ہیں۔ اب انہی منتظمین نے اعلان کیا ہے کہ وہ بیس و اکیس مئی میں ناٹو کے ہونے والے اجلاس کا گھیراؤ کریں گے۔ اس کے تحت جو پروگرام جاری ہوا ہے پہلے اس کو ملاحظہ کرتے ہیں۔
Occupy Wall Street کی باضابطہ ویب سائٹ پر کہا گیا ہے کہ یہ ایک ایسی تحریک ہے جو کسی رہنما کے بغیر جاری و ساری ہے اور اس کو چلانے والے بہار عرب کی تحریک سے متاثر ہوکر اسی جیسے انقلابات کو لانے کے متمنی ہیں۔ بیس و اکیس مئی کو شگاگو میں ناٹو کا اجلاس ہورہا ہے۔ وہ تمام افراد اور این جی اوز جو ناٹو کے ایجنڈے کے خلاف ہیں ان کو گرانٹ پارک، شگاگو میں ہونے والے عظیم عوامی مارچ میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔اس عظیم عوامی مارچ و اجتماع کو پیپلز سمٹ Peoples Summti کا نام دیا گیا ہے جس کا آغاز اٹھارہ مئی کو ہوگا۔
یہاں تک تو بات پھر بھی مبہم سی ہے۔ اس سے آگے ملاحظہ کیجئے کہ شگاگو تک دوسرے شہروں و مقامات سے آنے والوں کے لئے فری بس سروس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس بس سروس سے آنے والوں کو راستے میں مفت کھانا و ریفریشمنٹ فراہم کیا جائے گا جبکہ شگاگو میں قیام کے دوران بھی ان کو مفت طعام و قیام کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ اس کے لئے گرانٹ پارک میں خیمے و کیمپ لگانے کا ٹھیکہ دے دیا گیا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق یہ بسیں نیویارک سے سترہ مئی کو روانہ ہوں گی جبکہ دیگر شہروں کے لئے وقت مسافت کے لحاظ سے بتایا جائے گا۔ فی الحال جن شہروں کے نام دئے گئے ہیں جہاں سے بسیں روانہ ہوں گی وہ یہ ہیں۔ نیویارک سٹی، واشنگٹن، بوسٹن، پراویڈنس، برلنگٹن، سالیم، فلاڈلفیا، اٹلانٹا، آک لینڈ، لاس اینجلس، سان فرانسسکو اور پورٹ لینڈ۔ جبکہ دیگر شہروں سے بھی گروپ لانے پر کام ہورہا ہے۔
ذرا یہ انتظام و انصرام دیکھئے۔ کیا یہ کام خود عوام کرسکتی ہے۔ نہیں جناب اس کے لئے ایک بڑی منتظم قوت درکار ہے۔ پاکستان میں جماعت اسلامی، جمعیت علماءاسلام اور متحدہ قومی مومنٹ کے علاوہ کس میں دم خم ہے کہ وہ اس جیسا انتظام و انصرام بہ خوبی کرسکے۔ یہ کام تو کوئی حکومت بھی نہیں کرسکتی۔
اب ان کے اخراجات کا اندازہ لگائیے اور سر دھنئے۔یہ تو تھیں منطقی باتیں۔ اب مزید انکشافات دیکھئے Occupy Wall Street کا URL address جو دیا گیا ہے وہ یہ ہے http://15october.net۔ جب اس کی تحقیق کی گئی تو پتہ چلا کہ یہ address تو Lucis Trust کے نام پر رجسٹرڈ ہے جس کا اصل نام تو لوسیفر ٹرسٹ ہے۔ یہ الومیناتی تنظیم کی ایک آرگنائزیشن ہے۔ یہ کسی مس Paulina Arcos کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور اس ویب سائٹ کا کاروباری پتہ جو دیا گیا ہے وہ یہ ہے۔ 866 United Nations Plaza، Suite 516، New York, New York 10017۔ بعد میں جب یہ شور و غوغا اٹھا تو اس Domain کا پتہ تبدیل کردیا گیا اور اب یہ DomainsByProxy.com کے تحت رجسٹرڈ تھا اور اس کا پتہScottsdale ، اریزونا کا ہے۔
پہلا پتہ اقوام متحدہ کی بلڈنگ میں واقع لوسی ٹرسٹ کا تھا جس کے گورباچوف بھی رکن ہیں۔ عالمی سازش کاروں کے لئے روس میں ان کی خدمات سے کون واقف نہیں۔ بعد میں یہ اریزونا میں تبدیل کردیا گیا۔ اس کو رجسٹر کروانے والی پاؤلینا کراس اقوام متحدہ میں ایکواڈور کے مندوب ایڈمز کی اہلیہ ہیں۔ اس سراغ کے سارے ڈانڈے وال اسٹریٹ پر جاکر ہی ملتے ہیں جہاں پر دنیا کے طاقتور ترین افراد اور پاور بروکر جیسا کہ سوروس ہیں براجمان ہیں۔
آخر اس تحریک کا منشاءکیا ہے۔ اس تحریک کو چلانے والے کہتے ہیں کہ دنیا بھر پر صرف ایک فیصد لوگ حکومت کررہے ہیں جبکہ ننانوے فیصد غربت کی چکی میں پس رہے ہیں۔ اصولی طور پر تو یہ بالکل ٹھیک بات ہے۔ ان ننانوے فیصد کے مرض کے علاج کے لئے جو دوا تجویز ہورہی ہے وہ ہولناک ہے۔ یہ لوگ ایک نیا ٹیکس لگانے کی بات کرتے ہیں جس کو رابن ہڈ ٹیکس کا نام دیتے ہیں۔ رابن ہڈ ایک علامت ہے کہ ہم امیروں سے لوٹ کر غریبوں کی امداد کریں گے۔ مگر یہ مجوزہ رابن ہڈ ٹیکس ہے کیا۔ اس کے تحت اقوام متحدہ پوری دنیا میں ایک ٹیکس وصول کرے جو تمام بین الاقوامی ٹرانزیکشن پر وصول کیا جائے۔ یہ ٹیکس شروع میں انتہائی کم ترین شرح پر ہوگا مگر تب بھی اس سے اربوں ڈالر کی آمدنی ہوگی۔
مگر یہاں پر آمدنی کا ذکر نہیں ہے۔ ایک مقتدر ریاست کا کیا وظیفہ ہوتا ہے۔ وہ ٹیکس وصول کرتی ہے، کرنسی جاری کرتی ہے اور دفاع کے لئے فوج رکھتی ہے۔ باقی کام تو صوبائی حکومتیں اور مقامی حکومتیں کرتی ہیں۔ لیجئے اقوام متحدہ نے ٹیکس وصول کرنا شروع کردیا، ناٹو کی صورت میں پہلے سے ہی عالمی فوج موجود ہے اس میں مزید توسیع کردی جائے گی اور رہی کرنسی۔ آپ شائد آئی ایم ایف کو بھول گئے۔ اس کی کرنسی کو عالمی زر مبادلہ کا درجہ دینے پر پہلے سے ہی کام جاری ہے۔
تو جناب اس وال اسٹریٹ قبضہ کرو تحریک کے ذریعے آپ کتنی آسانی سے ایک عالمگیر حکومت میں داخل ہوگئے۔ یہی ان سازش کاروں کا منتہا و مقصود ہے۔ شیطان کے ان پجاریوں سے اور ان کی سازشوں سے خبردار رہئے اور آس پاس والوں کو بھی کیجئے۔ یہ آپ پر فرض ہے۔ ہشیار باش۔





--
Visit my Blog for a no nonsense, serious discussion of problems facing the humanity:
https://sites.google.com/site/yaqeenweb/home/



--
Be Carefull in Islamic Discussions;
Disrespect (of Ambiyaa, Sahabaa, Oliyaa, and Ulamaa) is an INSTANT BAN
Abuse of any kind (to the Group, or it's Members) shall not be tolerated
SPAM, Advertisement, and Adult messages are NOT allowed
This is not Dating / Love Group, Sending PM's to members will be an illegal act.
 
 
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Karachi-Friends" group.
To post to this group, send email to karachi-Friends@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
karachi-Friends+unsubscribe@googlegroups.com

No comments:

Post a Comment