Thursday 23 June 2011

[PF:165617] (3-5-7-9-11-13) طا ق اعداد






  (3-5-7-9-11-13) طا ق اعداد

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں۔ ایک کم سو۔ اللہ تعالیٰ طاق ہیں طاق کو پسند فرماتے ہیں جو ان ناموں کو محفوظ کرلے وہ جنت میں داخل ہوگا- سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 741 

 

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بے شک اللہ تعالیٰ طاق ہے اور وہ طاق کو پسند کرتا ہے اے اہل

قرآن وتر پڑھا کرو- جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 440

 

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ طاق کو پسند فرماتا ہے اے قرآن والو ! وتر پڑھو۔ سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 1170 

حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی کی وفات ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو غسل دینے کے لیے حکم دیا تو فرمایا غسل دو تین مرتبہ یا پانچ مرتبہ یا سات مرتبہ یا اس سے زیادہ اگر تم مناسب دیکھو میں نے کہا کہ طاق مرتبہ؟ فرمایا جی ہاں اور آخر میں کافور یا کوئی چیز کافور جیسی شریک کرو۔ جس وقت غسل دے چکو تو تم مجھ کو اطلاع دینا۔ سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 1892 

 

حضرت ام عطیہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے ہم آپ کی صاحبزادی ام کلثوم کو نہلا رہی تھیں۔ آپ نے فرمایا اگر تم مناسب سمجھو تو پانی میں بیری کے پتے ڈال کر تین یا پانچ یا اس سے زائد مرتبہ ان کو غسل دو اور آخری مرتبہ تھوڑا سا کافور بھی ملا لینا اور جب غسل سے فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع کر دینا۔ جب ہم فارغ ہوئیں تو ہم نے اطلاع کر دی آپ نے اپنا تہبند ہماری طرف پھینکا اور کہا یہ ان کے اندر کا کپڑا بنا دو ۔ سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 1458

 

ام عطیہ دوسری روایت بھی ویسی ہی ہے جیسے اوپر گزری اور اس میں یہ بھی ہے کہ ان کو طاق مرتبہ غسل دو اور پہلی روایت میں تھا کہ تین یا پانچ مرتبہ غسل دو اور اس میں یہ بھی ہے کہ دائیں سے ابتداء کرو اور عضاء وضو سے شروع کرو اور اس حدیث میں یہ بھی ہے کہ ام عطیہ نے کہا کہ ہم نے انکے بالوں میں کنگھی کر کے تین چوٹیاں بنا دیں ۔ سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 1459

حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو طاق اعداد میں یعنی تین یا پانچ یا سات بار غسل دو ۔ ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں ہم نے کنگھی کی اور تین لڑیاں بنا دیں۔صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 2165

 

حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا بنت رسول اللہ

 صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فوت ہوگئیں تو ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان کو طاق یعنی تین یا پانچ مرتبہ غسل دینا اور پانچویں مرتبہ کافور یا کچھ کافور ملا لینا جب تم اس کو غسل دے لو تو مجھے خبر دے دو- صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 2166

 

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب میں فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہلے وضو کرتے جیسا کہ نماز کے لیے کیا کرتے ہیں پھر اپنے سر پر تین بار پانی ڈالتے اور ہم (عورتیں) اپنی چوٹیوں کے سبب سر پر پانچ مرتبہ پانی ڈالتیں تھیں - سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 240

 

انس نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چھوہارے طاق عدد میں کھاتے تھے۔ صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 909

 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی استنجا کرے تو طاق (یعنی ایک تین پانچ مرتبہ) کرے صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 560 

 

 

 

 

رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کوئی شخص استنجاء کرے تو اس کو چاہیے کہ طاق ڈھیلے لے۔ سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 43

 

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص سرمہ لگائے تو طاق مرتبہ لگائے جو ایسا کرے تو بہتر ہے- سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 35 

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو سرمہ لگائے توطاق مرتبہ لگائے۔ جو طاق عدد کا خیال رکھے اس نے اچھا کیا اور جو ایسا نہ کرے تو کچھ حرج نہیں ۔ سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 379 

 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ڈھیلہ سے استنجاء طاق عدد اور جمرات کو کنکریاں بھی طاق اور صفا مروہ کے درمیان سعی بھی طاق عدد ہے اور طواف بھی طاق عدد ہے اور جب بھی تم میں سے کوئی استنجاء کرے تو اسے چاہیے کہ طاق عدد کرے۔ صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 650

 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا کہ لیلة القدر مجھے دکھائی گئی ہے اور میں اسے بھول گیا ہوں یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے بھلا دی گئی اور تم اسے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو - صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 278 

 

عبداللہ بن عمر کے پاس گیا تو انہوں نے مجھ سے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے میرے روزے کے متعلق کہا گیا، تو آپ میرے پاس تشریف لائے میں نے آپ کے سامنے ایک تکیہ ڈال دیا، جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی آپ زمین پر بیٹھ گئے اور تکیہ میرے اور آپ کے درمیان تھا پھر آپ نے مجھ سے فرمایا کہ کیا تجھ کو مہینہ میں تین روزے کافی نہیں ہیں۔ میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے) آپ نے فرمایا تو پانچ، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے) آپ نے فرمایا تو نو میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مجھے اس سے زیادہ طاقت ہے) آپ نے فرمایا گیارہ، میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے) آپ نے فرمایا کہ داؤد علیہ السلام کے روزوں سے زیادہ کوئی روزہ نہیں اس طور پر کہ ایک دن روزہ رکھے، اور ایک دن افطار کرے۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1215

 

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے احمس کے سواروں اور پیادوں کو پانچ مرتبہ برکت کی دعا دی۔ صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 1514

 

حضرت اوس کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ سے پوچھا کہ تم قرآن (کی تلاوت کے لئے) کیسے حصے حصے کرتے ہو؟ انہوں نے بتایا کہ تین (سورتیں فاتحہ کے بعد بقرہ آل عمران اور سنائیں) اور پانچ (سورتیں مائدہ سے برآت کے آخر تک) اور سات (سورتیں یونس سے نحل تک) اور نو (سورتیں نبی اسرائیل سے فرقان تک) اور گیارہ (سورتیں شعراء سے یٰسین تک) اور تیرہ (سورتیں والصافات سے حجرات تک) اور آخری حزب مفصل کا ۔ (یعنی سورت ق سے آخر تک ان سات احزاب کے مجموعے کو قراء کرام فمی بشوق پکارتے ہیں) ۔    سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 1345

 

حضرت اوس کہتے ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب سے پوچھا تم قرآن کے حصے کس طرح کرتے ہو؟ انھوں نے کہا، (پہلے دن میں) تین سورتیں (دوسرے دن میں) پانچ سورتیں (تیسرے دن میں) سات سورتیں (چوتھے دن میں) نو سورتیں (پانچویں دن میں) گیارہ سورتیں (چھٹے دن میں) تیرہ سورتیں (اور ساتویں دن میں) مفصل (یعنی سورت ق سے سورت الناس تک) - سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1389

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رمضان میں رات کی نماز کی کیفیت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رمضان اور اس کے علاوہ (11) گیارہ رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے          جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 426

 

عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو گیارہ رکعتیں پڑھتے تھے  جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 427

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کی نماز میں گیارہ رکعتیں پڑھتے تھے جس میں سے ایک رکعت وتر کی ہوتی تھی - سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1331

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عشاء کی نماز سے فارغ ہو کر صبح صادق تک گیارہ رکعتیں پڑھتے تھے اور ہر دو رکعت کے بعد سلام پھیرتے اور ایک رکعت وتر کی پڑھتے اور سجدہ میں اتنی دیر ٹھہرتے جتنی دیر میں تم میں سے کوئی پچاس آیتیں پڑھے - سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1332

 

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو گیارہ رکعات پڑھا کرتے تھے - صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 1711

 

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رات کی نماز کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے بتایا سات، نو اور گیارہ رکعتیں فجر کی دو رکعتوں کے علاوہ تھیں۔ صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1081

 

 

حرملہ بن یحییٰ مصری، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، ابن ابی ہلال، عمر دمشقی، حضرت ابوالدرداء سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ گیارہ سجدے کئے ان میں سورت نجم کا سجدہ بھی ہے ۔ سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 1055

 

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ پہلے قرآن پاک میں یہ حکم نازل ہوا تھا کہ دس مرتبہ دودھ پینے سے حرمت ثابت ہوگی مگر بعد میں یہ حکم منسوخ ہو گیا اور پانچ مرتبہ دودھ پینا حرمت کے لیے ضروری ٹھہرا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات ہوگئی اور یہ آیت قرآن میں پڑھی جاتی تھی - سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 297

 

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اس کو دودھ پلا دے پس انہوں نے پانچ مرتبہ دودھ پلا دیا اس کے بعد وہ اس دودھ پینے کی وجہ سے وہ ان کا رضاعی بیٹا سمجھا جانے لگا اس واقعہ سے استدلال کرتے ہوئے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اپنی بھتیجیوں بھانجیوں کو اسکو پانچ مرتبہ دودھ پلانے کا حکم فرمائیں جس کو وہ دیکھنا چاہتیں یا یہ چاہتیں کہ وہ ان کے پاس آیا جایا کرے اگرچہ وہ بڑا ہوتا اور اسکے بعد وہ ان کے پاس آتا جاتا -  سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 296

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتنی رکعات کو طاق کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا کبھی سات پر، کبھی نو پر، کبھی گیارہ پر، اور کبھی تیرہ رکعات پر، عدد کو طاق کرتے تھے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سات رکعات سے کم کبھی نہیں پڑھیں اور نہ ہی تیرہ رکعات سے زیادہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پڑھیں اور فجر کی سنتوں کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کبھی ناغہ نہیں کرتے تھے احمد کی روایت میں نو رکعات کا ذکر نہیں ہے- سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1358 

 


--
From:
[Pak-Friends] Group Member
Visit Group: http://groups.google.com/group/Karachi-786
Subscription: http://groups.google.com/group/karachi-786/subscribe
Blog: http://rehansheik.blogspot.com
===========================================================
¸,.-~*'¨¯¨'*·~-.¸¸,.-~*'[PäK¤.¸.¤F®ï£ñD§]'*·~-.¸¸,.-~*'¨¯¨'*·~-.¸
===========================================================
All members are expected to follow these Simple Rules:
-~----------~----~----~----~------~----~------~--~---
Be Carefull in Islamic Discussions;
Disrespect (of Ambiyaa, Sahabaa, Oliyaa, and Ulamaa) is an INSTANT BAN
Abuse of any kind (to the Group, or it's Members) shall not be tolerated
SPAM, Advertisement, and Adult messages are NOT allowed
This is not Dating / Love Group, Sending PM's to members is unethical act.
Please avoid any post linked to facebook.
Thanks

No comments:

Post a Comment