Sunday 30 December 2012

[PF:171572] عقیدہِ ختمِ نبوت اور چند عباراتِ مرزا قادیانی

عقیدئہ ختم نبو ت دینِ اسلام کی بنیا د ہے ۔ دور ِ صحابہ سے آ ج تک پو ری اُمت کا اس پر ایمان ہے کہ پیغمبر آ خر الز ماں حضرت محمد ﷺ اللہ تعالیٰ کے آ خری نبی اور رسول ہیں ۔ ختم نبوت کا تا ج آپ کے سر اقدس پر سجا یا گیا ہے ۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد رگرامی ہے
'' ولکن رسول اللہ وخا تم النبین '' تر جمہ ! وہ اللہ کے رسول اور خا تم النبین ہیں

حضرت محمد ﷺ کے آ خری نبی اور رسو ل ہو نے پر قرآ ن مجید کی یہ ایک آ یت ہی بطور دلیل کا فی ہے ۔ جس میں آپ ﷺ کی ختم نبو ت کا اعلا ن فر ما دیا گیالہذا حضرت محمد ﷺ کی دنیا میں تشر یف آ واری کے بعد ہر قسم کی نبو تو ں اور رسالتوں کے دروازے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بند ہو گئے ۔ حضور اکرم ﷺ کے آخری نبی ہو نے کی تا ئید و تصد یق خو د حضور اکرم ﷺ کے ارشا دات سے بھی ہو جا تی ہے ۔ حضور اکرم ﷺ نے ارشا د فر ما یا ۔ ''انا خا تم النبین لا نبی بعد ی '' ترجمہ : میں آخری نبی ہوں میرے بعد کو ئی نبی نہیں۔ حضور اکرم ﷺ کے اس ارشا د نے سا رے جھو ٹے نبیوں کے دعوئو ں کو پیو ند خاک کر دیا ۔ حضور اکر م ﷺ نے ایک اور موقع پر ارشا د فر مایا '' وانا آخر الا نبیاء و انتم آخر الا مم '' تر جمہ: میں آخری نبی ہو ں اور تم آخری اُ مت ہو ۔( ابن ما جہ شریف


حضور اکرم ﷺ کے اس ارشاد سے یہ واضح ہو ا کہ پیغمبر اسلا م حضرت محمد ﷺ کے بعد جو کوئی بھی دعویٰ نبوت کر ے گا وہ کائنا ت کا سب سے بڑا جھو ٹا اور کذاب ہے ۔ عقیدہ ختم نبوت سے متعلق چنداحا دیث اور سنئیے اور اپنے ایما نوں کو مضبوط کیجئے۔ حضور اکرم ﷺ نے ارشا د فر مایا ۔ رسالت اور نبو ت منقطع ہو چکی پس میر ے بعد نہ کوئی رسو ل ہو گا ۔ اورنہ کو ئی نبی( تر مذی شریف ) تر مذی شریف کی اس حد یث مبا رکہ میں پیغمبر آخرالزماں حضرت محمد ﷺ نے لفظ نبی اور رسول کو الگ الگ ذکر فر ما یا ہے کہ آپ کی دنیا میں تشر یف آ واری کے بعد ہر قسم کی نبو ت ( ظلی ، بر و زی ) اور رسالت کا دروازہ بند ہو چکا ہے ۔لہذا اب قیا مت تک ہر سمت پر چم مصطفوی ہی لہرا تا رہے گا۔
مسلم شریف میں ہے کہ قیامت کے دن جب لو گ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے شفا عت کے لئے عرض کر یں گے تو وہ کہیں گے کہ محمد کے پا س جائو لو گ میرے پا س آئیں گے او رکہیں گے یا محمد انت رسو ل اللہ و خا تم الا نبیا ء ۔۔۔۔الخ
تر جمہ : اے محمد ﷺ آپ اللہ کے رسو ل اورآ خری نبی ہیں ( مسلم شریف ص۱۱۱
)
حضور اکرم ﷺ کے اس ارشاد سے یہ حقیقت واضح ہو ر ہی ہے کہ قیامت کے دن لو گ حضور اکرم ﷺ کے بعد کسی اور نبی کے پاس نہیں جائیں گے ۔ کیو نکہ آپ کے بعد اگر کوئی اور نبی یا رسول مبعوث ہو تا تو وہ بعد میں اس کے پاس جاتے ۔ معلو م یہ ہو ا کہ پیغمبر آخر الزماں حضرت محمد ﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی اور رسول ہیں حضور اکرم ﷺ نے ایک اور مو قع پر ارشا د فر مایا ۔ انی عبداللہ و خاتم النبین ۔ تر جمہ: میں اللہ کا بندہ اور خاتماالنبین ( آ خری نبی ) ہوں ( بہیقی شریف )
بخاری شریف میں ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشا د فرمایا ! اے لو گو ! نبو ت کا کوئی جز با قی نہیں سوائے اچھے خو ابوں کے ( بخا ری شریف )

اس حد یث مبار کہ میں بھی جھو ٹی نبوتوں کے سا رے درواز ے بند کر دیے گئے اور حضرت محمد ﷺ نے دو ٹو ک اور واضح الفاظ میں یہ اعلا ن فر ما دیا کہ سلسلہ نبو ت ختم ہو چکا اور سلسلہ وحی بھی منقطع ہو چکا ۔ البتہ اجزائے نبوت میں سے ایک جز و مبشر ات با قی ہے یعنی ایسے سچے خواب جو مسلمان دیکھتے ہیں ۔ بخا ر ی شر یف میں ہے کہ سچا خواب نبو ت کا چھیا لیسواں حصّہ ہے ( بخاری شریف)
ان مختصر سے دلا ئل سے یہ واضح ہو گیا کہ عقیدئہ ختم نبو ت اسلام کے بنیادی عقیدوں میں سے ایک ہے ۔ جس پر پو ری ملت اسلا میہ کا اتفاق ہے۔ دو ر صحابہ سے اب تک تمام آئمہ دین ، محد ثین ، مجتہد ین اور بزرگانِ دین کا یہ فتویٰ اور فیصلہ ہے کہ حضرت محمد ﷺ کے بعد اگر کوئی دعویٰ نبو ت کرے اور کوئی اسے نبی یا رسول ما نے ایساشخص کا فر ، مر تد اور دائر ہ اسلام سے خار ج ہے۔
مسلمانو! اگر ہم ہند و ستان کی تاریخ پر ا یک سر سری سی نظر ڈالیں تو یہ معلوم ہو گا کہ مغلیہ سلطنت کے خاتمہ اور ہندوستان کی دھر تی پر انگریز قابض ہو نے کے بعد ہندوستان کے مسلمانوں کا جو حال ہو ا وہ تا ریخ میں ڈھکا چھپا نہیں ۔انگر یز وں نے حکو مت مسلمانوں سے چھینی تھی۔ انہیں ہر وقت یہ فکر تھی کہ کہیں مسلمان متحد ہو کر انہیں ہند وستان کی حکمر انی سے محر و م نہ کر دیں ۔ چنا نچہ ۱۸۵۷ ؁ء کی جنگ آ زادی کے بعد انگر یزحکو مت کو میرجعفر اور میرصادق جیسے ضمیر فروش اور دین فر و ش مو لو یوں کی ضرورت تھی جنہیں بڑ ی بڑی جا گیر یں اور جائید ادیں دے کر خر یدا جا سکے۔ جو حکومت بر طانیہ کے وفادار اور انگر یز سر کا ر کے ایجنٹ ہوں ۔ چنا نچہ انگر یز حکو مت نے ۱۸۵۷؁ء کے بعد اُمت مسلمہ کے دلو ں سے عقیدئہ ختم نبو ت اور جذ بہ جہا د کو ختم کر دینے کے لئے بھار ت کے صو بہ مشر قی پنجا ب کے ضلع گو رد اسپور کی تحیصل بٹالہ کے ایک گائوں قا دیا ن کے رہنے والے ایک شخص کو منتخب کر لیا ۔ اس شخص کا نام مرزاغلام احمد تھا ۔اس کی انگریز حکو مت سے وفاداری کس درجے تھی اس کا اندازہ اس کی تحریر کردہ کتا بوں سے لگا یا جا سکتاہے ۔
وہ اپنی کتاب میں لکھتا ہے ۔
ابتدائی عمر سے اس وقت تک جو تقر یباً سا ٹھ بر س کی عمر تک پہنچا ہوں اپنی زبا ن اور قلم سے اہم کام میں مشغول ہوںتاکہ مسلمانوں کے دلو ںکو گورنمنٹ انگلشیہ کی سچی محبت اور خیر خو اہی اور ہمد رد ی کی طرف پھیر دوں ان کے بعض کم فہموں کے دلوں سے غلط خیال جہاد، وغیرہ کودورکروں ( تبلیغ رسالت جلد ۷ صفحہ ۱۰ ، مرزا غلام احمد قادیا نی)
مرزا قا دیانی ایک اور جگہ لکھتا ہے:۔ ''میں نے مما نعت جہا د اور انگر یزی اطا عت کے با رے میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہار شائع کئے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکٹھی کی جائیں تو پچاس الما ریا ں اس سے بھر جائیں۔( تر یا ق القلو ب صفحہ ۲۵)
مرز ا قا دیانی کی انگر یز حکو مت سے وفاداری اور مسلمانوں کے دلو ں سے جذ بہ جہا د کو ختم کر دینے کا اندا زہ مذکو رہ دو عبا رات سے بخو بی لگا یا جاسکتا ہے ۔ اور سنیئے'' وہ لکھتا ہے کہ'' میری عمر کا اکثر حصہ سلطنت انگر یز کی تائید و حما یت میں گزرا ''
مسلمانو ! انگریزوں کے اس آ لہ کا ر اور وفا دارمر زا غلا م احمد قا دیا نی نے دعویٰ کیا کہ'' اللہ نے اسے اس زما نے کی اصلا ح کے لئے ما مو ر کیا ہے اور وہ مہدی آ خر الز ماں اور مسیح موعود ہے ۔ اس اعلان کے چند سال کے بعد انگریزوں کے اس و فا دار نے1901 ء میں نبو ت کا دعویٰ کر دیا۔ اس جھوٹے مد عی نے اپنی بنا و ٹی نبو ت کا دعویٰ کرتے ہو ئے کہا : ۔ ہلا ک ہو گئے و ہ جنہو ں نے ایک بر گز یدہ رسول ( یعنی مرز ا قادیانی) کو قبول نہ کیا ۔ مبا ر ک ہو ا سے جس نے مجھے پہچانا ، میں خد ا کی سب راہوں سے آخری راہ ہوں اور اس کے سب نو ر وں میں سے آخری نو ر ہوںبد قسمت ہے وہ جو مجھے چھو ڑ تا ہے کیو نکہ میر ے بغیر سب اندھیرا ہے ۔( دیکھئے کتاب کشتی نو ح ، ص ۵۶ )
مرز ا غلا م احمد قا دیانی اپنی نا پا ک زبان سے ایک جگہ یہ بھی کہتا ہے کہ : ۔ میں خدا کا رسول ، نبیوں کا پیرہوں ، سو ضروری ہے کہ ہر ایک نبی کی شا ن مجھ میں پائی جا ئے ۔( دیکھئے کتاب تتمہ حقیقۃ الو حی ،ص ۸۴)
مرزا غلا م احمد قا دیانی اپنی کتابوں کو حق ثا بت کر تے ہو ئے لکھتا ہے کہ :۔'' میری ان کتابوں کو ہر مسلمان محبت کی آنکھ سے دیکھتا ہے اور ان کے معارف سے فائد ہ اُٹھا تا ہے اور مجھے قبول کر تا ہے مگر رنڈیوں ، زنا کاروں کی اولاد ، جن کے دلوں پر خد ا نے مہر کر دی ہے وہ مجھے قبول نہیں کر تے ''۔( دیکھئے آ ئینہ کما لا ت اسلا م عر بی عبارت ، ص۵۷۴،۵۴۸)
مر زا غلام احمد قا دیانی مسلمانوں کو گا لی دیتے ہو ئے مز ید لکھتا ہے کہ :۔میرے مخالف جنگلو ں کے سور ہیں اور ان کی عو رتیں کتیوں سے بدترہیں۔ ( دیکھئے عر بی عبا رت نجم الہدیٰ ، ص ۱۰)
مرز اغلا م احمد قا دیا نی مسلمانوں کو شیطان قرار دیتے ہوئے لکھتا ہے ۔ ''خدا نے مجھے ہزار ہا نشا نا ت ، معجزات دیے ہیں لیکن پھر بھی جو لو گ انسانوں میں شیطان ہیں وہ نہیں جانتے ''۔ ( چشمہ معر فت ص۳۱۷)

محترم مسلمانو! نبو ت کے دعو یدار مرزا غلام احمد قا دیانی کے اخلا ق سے گر ے ہو ئے الفاظ آپ نے سنے جس سے اس کی گندی ذہنیت کا بخو بی اندا زہ لگا یا جا سکتا ہے ۔ اللہ نے دنیا میں جتنے نبی بھیجے وہ سب کے سب اخلا ق کے اعلیٰ درجے پر فائز ہو تے تھے۔ قرآ ن مجید میں اللہ تعالیٰ اپنے محبوب نبی پیغمبر آ خر الز ماں حضرت محمد مصطفی ﷺ کے اخلا ق کے با رے میں ارشا د فر ما تا ہے ۔
آپ تو بڑ ے ہی اخلا ق والے ہیں ۔ معلو م ہو ا اللہ کا نبی اعلیٰ اخلا ق والاہو تا ہے مگر آ پ نے مر ز اغلام ا حمد قادیا نی کے اخلا ق کا اندا زہ لگا یا جو اپنے آپ کو نبی کہتا ہے کیا نیک بند وں کے اخلا ق ایسے ہی ہو تے ہیں ۔ ہرگز نہیں ۔
ان مختصر سے حقائق سے اب یہ فیصلہ کر نا قطعی مشکل نہیں کہ مرز ا غلا م احمد قادیانی انگریز وں کا وہ وفا دار اور پا لتو کتا ہے جو اللہ کا نا فر ما ن اور ختم نبوت کا منکر ہے ، جو انسا نیت کے نا م پر بد نما دا غ ہے جس نے اپنے نہ ما ننے والوں یعنی مسلمانوں کو حرامز ادے ، سو ر اور شیطان کہا اور مسلمان عو رتوں کوکتیا ںقرار دیا ۔ جس نے اللہ کے آخری نبی حضرت محمد ﷺ کی رسا لت کے مقابل اپنی من گھڑ ت اور جھو ٹی نبو ت کا دعویٰ کیا ۔ لہٰذا جو مر زا غلا م احمد قادیانی کو نبی ما نے یا اسے اچھا جا نے ایسا شخص مر تد اور دائر ہ اسلا م سے خارج ہے ۔
مسلمانو! قا دیا نی فر قہ اسلام کا بد تر ین دشمن ہے۔ جو پیغمبر آ خر الز ماں حضرت محمد ﷺ کی ختم نبو ت کے لیٹر ے ہیں ۔کیاحضور اکرم ﷺ کا کوئی اُمتی اس کا ذب و ملعون فر قہ سے تعلق قائم کر سکتا ہے ؟ کیا کوئی مسلمان کسی قا دیانی کو اپنا دوست بنا سکتا ہے ؟ کیا کو ئی مسلمان کسی قادیا نی گھرانے کو زیو ر علم سے آ راستہ کر سکتا ہے ؟ کیا کوئی مسلمان کسی کمیٹی یا کسی کا بینہ میں قادیا نی کو شا مل کر سکتا ہے ؟ کیا کو ئی مسلمان کسی قادیا نی کی ملا ز مت اختیا ر کرسکتا ہے ؟ کیاکوئی مسلمان کسی قا دیانی کی حما یت میں عدالت میں مقد مہ لڑ سکتا ہے ؟ کیا کوئی مسلمان قا دیا نی کے ساتھ نرم رو یہ اختیارکر سکتا ہے؟ کیا کوئی مسلمان دنیو ی لالچ اور خواہش نفس کی خاطر کسی قا دیانی عورت سے شا دی کر سکتا ہے؟ اگر کوئی ایسا کر تا ہے تو جا ن لو کہ وہ اپنے کر دار اور اپنے اعمال سے مسلمان ہو نے کی نفی کر رہا ہے ایسا شخص اسلا م کا وفا دار نہیں بلکہ اسلا م کا غدار ہے ایسے شخص کا انجام بھی بر و ز محشر قا دیانی فر قے کے ساتھ ہو گا۔ لہذ ا اے مسلمانو! عقید ئہ ختم نبو ت کو مستحکم کرو، قا دیانیوں سے اپنی نفرت کا بھر پور مظاہر ہ کر و۔ ان کی صحبت بد سے بچواور اپنے رشتے داروں اور اپنے دوستو ں کا بچائو۔

یا در کھیئے قا دیانی فتنہ مسلمانوں کو گمراہ اور بے دین کر نے کے لئے انگر یز وں اور یہو دیوں کی مد د سے کر و ڑوں ، ڈا لر ماہانہ خر چ کر رہا ہے اور مسلمانوں کو میڈ یا اور انٹر نیٹ کے ذریعے گمر اہ اور بے دین کر رہا ہے ۔ سیدھے سا دے مسلمان اسلا می معلو ما ت نہ ہو نے کی وجہ سے ان دجا لوں کے دام فریب میں آ جا تے ہیں اور قادیانی مذہب اختیار کر کے اپنی آ خر ت بر با د کر لیتے ہیں۔ قا دیا نی اسلا می لبا دہ اوڑھ کر ہماری صفوں میں داخل ہو رہے ہیں جو انتہائی چالاکی اور ہو شیا ری سے مسلمانوں کو قا دیا نی بنا نے کے لیے سر گر م عمل ہیں۔اس فتنہ سے بچنا اور ان کے خطر نا ک عز ائم سے نئی نسل کو آ گاہ کر نا اور تاجدار ختم نبو ت حضرت محمد ﷺ کی شا ن اور عقید ئہ ختم نبو ت کو و اضح کر نا ہر درد مند مسلمان کی دینی اور ملی ذمہ داری ہے ۔

--
--
From:
[Pak-Friends] Group Member
Visit Group: http://groups.google.com/group/Karachi-786
Subscription: http://groups.google.com/group/karachi-786/subscribe
===========================================================
¸,.-~*'¨¯¨'*·~-.¸¸,.-~*'[PäK¤.¸.¤F®ï£ñD§]'*·~-.¸¸,.-~*'¨¯¨'*·~-.¸
===========================================================
All members are expected to follow these Simple Rules:
-~----------~----~----~----~------~----~------~--~---
Be Careful in Islamic Discussions;
Bad language and insolence against Prophets (and / or their companions, Islamic Scholars, and saints) is an Instant ban.
Abuse of any kind (to the Group, or it's Members) shall not be tolerated.
SPAM, Advertisement, and Adult messages are NOT allowed.
This is not Dating / Love Group, avoid sending personnel messages to group members.
Do not post anything linked to (or in favor of) facebook.
Thanks
 
 
 

No comments:

Post a Comment