Sunday 18 November 2012

[karachi-Friends] Re: {16264} وہ شان سے مرا ۔ ۔ ۔ میں دیکھتا رہا ۔۔میں کر بھی کیا سکتا تھا؟

 
Woh shan se kya mara A'leem Saheb, woh toh apni beti eik musalman ke haath haar ke mara, aor haarne ke dar se apne hi mulk main koyi elction main na gaya. Toh janab jinki apni hukoomat ho toh ayse mulkon main geedad bhi sher huwa karte hain jysa ke talibaan ke sari dehshatgardi Pakistan wa Afghanistan hi main karte hain, zara yehi dehshatgardi Europe ke mumalik main ya America wa Canada main aa kar karen toh aate daal ka bhao kya balke janon ke lale pad jate hain-----inn bhedyon ki wajh se Europe waghyrah main musalmanon ko sakhtiyaan bardasht karni padti hain aor musalmanon ko jo zillaten hoti hain yeh khokhle dehshatgard kya jane ke yeh mulk o millat o ummat ke ghaddar hote hain.
 
Iska uska na hi apna na mukhlis bhi apne deobandiyon ki tareekh duhrane ghulam zehniyyat par likhne bythh gaya ke jab unhon ne Barr-e-Sagheer ke musalmanon se ghaddari ki, angrez ko apna aaqa tasleem kiya, apne naye dhade aor firqe bana liye aor angrez ko 'SAYYAAN BHAYE KOTWAAL' bana liya tab unn deo ke bandon ki wahi ghulamana
 zehniyyat hi toh thi jo ab tak chali aa rahi hai ke jo indra gandhi ko apne sad saala jashn-e-madrasah-e-deoband main  usey kursiyye sadarat par barajmaan karti hai. AYSE SAQIT-AL-I'TIBAAR DEO KE BANDON KO KAUN POOCHHTA HAI?? KYA KISI GHADDAAR KI BHI MUSALMANON NE PAZEERAYI KI HAI?? 

--- On Sun, 11/18/12, aapka Mukhlis <aapka10@yahoo.com> wrote:

From: aapka Mukhlis <aapka10@yahoo.com>
Subject: Re: {16264} وہ شان سے مرا ۔ ۔ ۔ میں دیکھتا رہا ۔۔میں کر بھی کیا سکتا تھا؟
To: "BAZMeQALAM@googlegroups.com" <BAZMeQALAM@googlegroups.com>
Date: Sunday, November 18, 2012, 12:58 PM

جب کوئی معاشرہ ذہنی غلامی قبول کرلیتا  ہے
تو اس کے افراد ایسے ہی اپنے دشمنوں کی بھی تعریف کرتے ہیں
اور اپنوں کی ٹآنگیں کھینچتے ہیں

From: aleem khan <aleemfalki@yahoo.com>
To: bazmeqalam@googlegroups.com
Sent: Sunday, November 18, 2012 5:24 PM
Subject: {16254} وہ شان سے مرا ۔ ۔ ۔ میں دیکھتا رہا ۔۔میں کر بھی کیا سکتا تھا؟
وہ شان سے مرا ۔۔۔ میں دیکھتا رہا ۔۔ میں کر بھی کیا سکتا تھا؟ 
وہ سالہاسال دندناتا رہا۔میری حمیت و غیرت کو للکارتا رہا۔ اپنی اجڈ قوم اوردیہاتی زبان کی ترویج و اقامت کیلئے پورے ملک اور قانون کی دھجیاں اڑاتا رہا۔ عصبیت کا زہر گلی گلی بوتا رہا۔ اسکے خلاف سینکڑوں مقدمات، ایف آئی آر اور شکایتیں پولیس ،  اسٹیشنوں اور عدالتوں میں اس کے خوف  سے باہر نہ آسکے  ۔ ہم اسی کے سگ گزیدہ صرف  مقامی اخبارات میں بیواوں کی طرح فریاد کرتے رہے ہتّھڑے مار مار کر بددعائیں دیتے رہ گئے ۔ وہ بھونکتا رہا کاٹتا رہا ڈراتا رہا ہم خوف سے بھاگتے رہے اور بالآخر جب مرا تو دنیا نے اسے شیر کا خطاب دے دیا۔ آج وہ نہیں میں مرگیا۔ میں اس کا کچھہ نہ بگاڑ سکا۔ میں ایک معمولی آدمی تھا معمولی ہی رہا ۔ میں مرگیا تو ایک کانسٹبل نے بھی مجھے مڑ کر نہ دیکھا وہ مرا تو پورے اسٹیٹ کی پولیس اور پورے ملک کا میڈیا اسکے جنازے کے انتظام پر ایسے لگ گیا جیسے وہ کوئی عظیم قائد تھا۔ جمہوریت کی شان یہی ہیکہ جمہور ساتھہ ہو تو غنڈہ قائد بن جاتا ہے اور جمہور ساتھہ نہ ہو تو قائد غنڈہ اور دہشت گرد کہلاتا ہے۔ جمہور کی شان یہ ہیکہ وہ چڑھتے سورج کی پوچا کرتی ہے۔ جو انہیں ان کے مفادات اور عقیدوں کی حفاظت کا لالچ دے وہ اسکے ساتھہ ہوجاتی ہے ۔ اسکے ساتھہ اندھے عقیدوں اور ذاتی مفادات کے لالچیوں کی فوج تھی۔ فوج اور پولیس بھی اسی کے فوجی بن کر کام کررہے تھے۔ ہیومن رائٹس اقوام متحدہ اور امریکہ بہادر تک اسکی دہشت گردی پر خاموش تھے۔ مگر وہ بہادر تھا۔ نڈر تھا۔ اسے معلوم تھا کہ ملک کا قانون اس کا کچھہ نہیں بگاڑ سکتا کیونکہ قانون کے محافظ اندرونی طور پر اسکی کامیابی چاہتے تھے۔ اس نے ڈنکے کی چوٹ پر کہا کہ ہاں ہم نے بابری مسجد گرائی ہے۔ وہ اوروں کی طرح منافق نہیں تھا۔ اس نے بے خوف کہا کہ غیر قانونی شہری ہونے کی بنیاد پر سب سے زیادہ مسلمانوں کو مہاراشٹرا کی جیلوں میں بند کیا گیا ہے۔ پاکستان پر اس نے ایک سے ایک رکیک حملے کئے پاکستان ہمیشہ بغلیں جھانکتا رہا۔ کسی پاکستانی لیڈر میں سلیقے سے جواب دینے کی صلاحیت نہیں تھی۔ الٹا یہ کیا کہ پاکستانی نیوز چینلز پر اسکی موت کی خبر ایسے ادب و احترام سے نشر کی گئی گویا وہ کوئی مسلمانوں کا خیر خواہ یا پاکستان کا زبردست ہمدرد تھا۔
وہ بڑی آن بان سے اپنی زندگی کے پورے دن جیا اور شان سے مرا۔ میری زندگی کو تنگ کرنا اسکی زندگی کا مقصد تھا وہ اپنا مقصد پورا کرتے ھوئے مرا۔ کیونکہ میری زندگی کا مقصد کیا ہے یہ خود مجھے بھی معلوم نہ تھا۔ میں اپنی زندگی کے مقصد سے لاعلم اسی چوہے کی طرح رہا جو بلی کی ایک میاوں پر بھاگتا ہے۔اپنے ہی بِل میں کُڑھتا رہا، واویلا مچاتا رہا اپنے ہی چوہا فطرت دوستوں میں بیٹھہ کر تبصرے کرتا رہا۔  وہ سگ تھا کہ گیدڑ یہ تو اسکا ضمیر اچھی طرح جانتا تھا لیکن میری بزدلی اور مقصد۔زندگی سے ناآشنائی و تغافل نے اسے شیر بنادیا۔ عصا میرے ہاتھہ تھا لیکن میں سانپ سے ڈرتا رہا اور اب دو سپولوں سے ڈرتے ہوئے باقی عمر گزاروں گا۔ میں کرتا بھی کیا؟ اسکے ساتھہ اسکی قوم تھی  اور میرے ساتھہ؟؟؟ میری قوم تھی جو قدم قدم پرمیری  ٹانگ کھینچنے پر مصر تھی۔ اس نے مرہٹّہ اور مراٹھی پر سب کو یکجا کردیا لوگ یکجا ہوگئے۔ اگر میں اس عہد کی سب سے اہم ترین سنّت پر سب کو یکجا کرنے کی کوشش کروں تو کوئی آنکھیں نکال کر کہتا ہے کہ ہمارے دادا ابو جہل کے زمانے سے جہیز اور کھانے کی دعوتیں چلی آرہی ہیں تم کون ہوتے ہو ہمیں روکنے والے؟ اگر ان سے کہا جائے کہ یہ نفل عمرے اور نفل حج کے لاکھوں کے خرچوں کو قوم کی تعمیر کیلئے وقف کردو تو کوئی تجدید ایمان کا حکم صادر فرماتا ہے تو کوئی دشمنوں کا ایجنٹ ہونے کا الزام دیتا ہے۔ جب ہر مسلک کو اتحاد کی تلقین کی جائے تو ہر شخص یہ شرط رکھتا ہے کہ پہلے اسکے مسلک، جماعت، حلقہ بیعت یا گروہ میں شامل ہوجاو پھر کوئی بات کرو۔ ہم اس دشمنِ اسلام کو یہ سمجھانے سے قاصر رہے کہ دیوبندی بہتر ہیں یا بریلوی، سلفی حق پر ہیں یا سنّی یا شیعہ۔ وہ ہم سب پر دہشت گرد، ملک دشمن، پاکستانی ایجنٹ اور پتہ نہیں کیا کیا الزامات لگا کر چلا گیا یوں ہی نہیں گیا بلکہ اپنے سپولوں کی اتنی بڑی تعداد چھوڑ گیا کہ ہم آپس میں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتے رہیں گے اور وہ ہم کو ایک سمجھہ کر ہم پر کبھی ٹاڈا کبھی پوٹا، کبھی دہشت گردی اور کبھی غیر قانوں شہریت کے کوڑے برساتے رہیں گے۔ نیشنل میڈیا، ایجوکیشن، عدلیہ، انتظامیہ اور مقنّنہ سے ہمیں نکال نکال کر پاک کرتے رہیں گے۔ ہماری اکثریت والے علاقوں میں الکشن جیت کر ہمارے منہ پر طمانچے مار کے جاتے رہیں گے۔ کاش وہ نہ مرتا۔ کیونکہ اسکے سامنے بولنے کسی کی ہمت نہ تھی اب وہ نہِیں رہا اب نہ جانے کتنے اور دہشت گرد اسکے نام کی دہائی لے کر سامنے آئیں گے۔ 
-- -- زبان اور ادب کی بے لوث خدمت میں مصروف چند ادارے کسوٹی جد http://www.kasautijadeed.com/cms/ اردو آڈیو اور ویڈیوکا دنیا میں سب سے بڑا ذخیرہ www.urduaudio.com سہ ماہی اثباتwww.esbaatpublications.com کمپیوٹرانٹرنیٹ پر مائکروسوفٹ ورڈ میں اور ای میل میں اردو تحریر کے لیےwww.urdu.ca - www.mbilalm.com http://www.wadi-e-urdu.com/urdu-autobiographies-part-1/ راشد اشرف کی تحریروں کے لیے http://www.hamariweb.com/articles/userarticles.aspx?id=4760 To read the archives https://groups.google.com/group/BAZMeQALAM/topics   To receive an invitation to JOIN send mail to bazmeqalam@gmail.com   To invite your friends to Bazm e Qalam group http://groups.google.com/group/BAZMeQALAM/members_invite   To UNSUBSCRIBE please send a blank mail to bazmeqalam@googlegroups.com with subject "UNSUBSCRIBE" http://www.facebook.com/bazmeqalam.googlegroup    
--
--
زبان اور ادب کی بے لوث خدمت میں مصروف چند ادارے
کسوٹی جد http://www.kasautijadeed.com/cms/
اردو آڈیو اور ویڈیوکا دنیا میں سب سے بڑا ذخیرہ www.urduaudio.com
سہ ماہی اثباتwww.esbaatpublications.com
کمپیوٹرانٹرنیٹ پر مائکروسوفٹ ورڈ میں اور ای میل میں اردو تحریر کے لیےwww.urdu.ca - www.mbilalm.com
http://www.wadi-e-urdu.com/urdu-autobiographies-part-1/
راشد اشرف کی تحریروں کے لیے
http://www.hamariweb.com/articles/userarticles.aspx?id=4760
To read the archives https://groups.google.com/group/BAZMeQALAM/topics
 
To receive an invitation to JOIN send mail to bazmeqalam@gmail.com
 
To invite your friends to Bazm e Qalam group http://groups.google.com/group/BAZMeQALAM/members_invite
 
To UNSUBSCRIBE please send a blank mail to bazmeqalam@googlegroups.com with subject "UNSUBSCRIBE"
http://www.facebook.com/bazmeqalam.googlegroup
 
 

--
Be Carefull in Islamic Discussions;
Disrespect (of Ambiyaa, Sahabaa, Oliyaa, and Ulamaa) is an INSTANT BAN
Abuse of any kind (to the Group, or it's Members) shall not be tolerated
SPAM, Advertisement, and Adult messages are NOT allowed
This is not Dating / Love Group, Sending PM's to members will be an illegal act.
 
 
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Karachi-Friends" group.
To post to this group, send email to karachi-Friends@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
karachi-Friends+unsubscribe@googlegroups.com

No comments:

Post a Comment