Friday 12 October 2012

[karachi-Friends] Territorial Integrity of Pakistan is in Danger


                         پاکستان کی سا لمیت کو لاحق خطرہ
پہلے جنگیں کُھلی اور برسرعام ہوا کرتی تھیں۔آج یہ خفیہ طریقے سے لڑی جاتی ہیں۔زبان پر ہمدردی اور ترقی کے وعدے ہوتے ہیں اور خفیہ ایجنسیاں دشمنوں میں انتشار اور تفریق کے بیج بورہی ہوتی ہیں۔جب انگریز نے برصغیر پر قبضے کا پلان بنایا تو اس نے شیعہ سنی میں تفریق کا بیج بونے کے لیے کچھ انگریزوں کواسلام کی تعلیم دی۔اور مسلمانوں کو شیعہ ' دیوبندی اور بریلوی فرقوں میں تقسیم کردیا۔ اللہ تعالیٰ نے ان حربوں کا اندازہ کرتے ہوئے پہلے ہی امت کو خبردار کردیا تھا:
(' اور سب مل کر اللہ کی رسی کو مظبوطی سے تھام لو اورفرقے نہ بناؤ۔۔۔۔۔۔ ' ( آل عمران :۱۰۳)
اور یہی تدبیر انہوں نے خلافتِ عثمانیہ کے خاتمے کے لیے استعمال کی۔ عربوں میں نسل کا غرور ابھارا اور ان میں عبدالوہاب کی تعلیمات عام کیں۔اس طرح وہ ترکوں کے خلاف برطانوی استعمار کے آلہ کار بن گئے۔اقبال ؒ نے اس حقیقت کی ترجمانی اس طرح کی ہے:
                     بیچتا ہے ہاشمی ناموسِ دینِ مصطفےٰ                      خاک وخون میں مل رہا ہے ترکمانِ سخت کوش
برطانیہ کے زوال پذیر ہوجانے کے بعد امریکہ نے اسی طریقے سے عراق کو شیعہ سنی اور کرد میں تقسیم کیا اور ایران کو عراقی حکومت میں نمایاں کردار او ر بصرے کے شیعوں کو تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کرکے پیغمبروں اور اولیاء کی سرزمین پر حملہ کردیا۔ سارا عالم اسلام یوں خاموش رہا جیسے سکتے میں ہو۔ اگر عالم اسلام اس وقت خود غرضی کے بجائے زندگی کا مظاہرہ کرتا تو امریکہ کو ۱۳ مسلم ممالک پر حملہ کرنے کی ہمت نہ ہوتی۔ صرف لیبیا کے صدر قذافی نے جوانوں کو تربیت دے کرعراق بھیجا اور انہوں نے بے شمار خودکش حملے منظم کیے۔ اس کی سزا لیبیا پر حملہ کرکے دی گئی۔ اسی طرح جب امریکہ نے افغانستان پر حملے کے لیے ۹۔ ۱۱ کا بہانہ بنایا تو افغانستان کے صدر ملا عمر نے القاعدہ کو تیسرے ملک کے حوالے کرنے پرآمادگی ظاہر کی تاکہ ان پر مقدمہ چلا کر جرم ثابت کیا جاسکے۔ لیکن امریکی صدر بش نے پائے استحقار سے یہ تجویز ٹھکرا دی۔کیوں کہ بہرحال اس نے فوجیں افغانستان میں بھیجنی تھیں۔ حالانکہ امریکہ کا کام تو کابل پر ڈیزی کٹربموں سے حملوں اور راکٹ اور میزائیل کی برسات ہی سے پورا ہوگیا تھا۔ مگرامریکہ فوج افغانستان لانا چاہتا تھا تاکہ پاکستان کے گردشکنجہ تنگ کرسکے۔ افغان جنگ کے بہانے اُسے پاکستان میں اپنے پٹھو تلاش کرنے اور امریکہ کی شہریت اور ڈالرز کے عیوض سول اور ملٹری بیوروکریٹس پیدا کرنے کا موقع مل گیا۔ موقع سے فائیدہ اُٹھا کر بھارت اور اسرائیل جو امریکہ کے فطری حلیف تھے پاکستان میں انتشار اور تخریب کے بیج بونے میں مصروف ہوگئے۔ آج سے کئی برس پیشتر مشہورصحافی شاہین صہبائی نے ایک روسی خفیہ ایجنٹ سے انٹرویو کیا تھا جس میں اس نے بتایا تھا کہ کس طرح بھارت سے اسلحہ اونٹوں کے ذریعے پاکستان میں سندھ اور پنجاب کی سرحد تک پہنچتا ہے اور وہاں سے ٹرکوں پر لاد کر پاکستان کی تمام چوڑائی عبور کرکے ڈیرہ بگتی پہنچتا ہے۔ فوج نے اس اطلاع پر ایکشن تو نہ لیا البتہ ایک بھونڈے آپریشن کے ذریعے سردار اکبر بگتی کو ہلاک کردیا۔ اس طرح خاکم بدہن بلوچستان کو پاکستان سے علیٰحیدہ کرنے کی کمزور اور بے جان سی مہم کو قوت بخشی۔ اللہ تعالیٰ جنرل مشرف کوپاکستان کی سا لمیت کو داؤ پر لگانے کی سزا ضروردے گا۔ مگر آج ہمیں سوچنا یہ ہے کہ کل یو این او بلوچستان کے عوام پر مظالم کا بہانہ کرکے اُسے پاکستان سے الگ کرنا چاہے تو ہم کس طرح اُسے اس اقدام سے باز رکھ سکیں گے؟ محمد جاوید اقبال



Visit My blogs  for a no nonsense, serious discussion of
 burning issues facing the humanity : 

__._,_.___


.

__,_._,___



--


Visit my Blog for a no nonsense, serious discussion of problems facing the humanity:
https://sites.google.com/site/yaqeenweb/home/



--
Be Carefull in Islamic Discussions;
Disrespect (of Ambiyaa, Sahabaa, Oliyaa, and Ulamaa) is an INSTANT BAN
Abuse of any kind (to the Group, or it's Members) shall not be tolerated
SPAM, Advertisement, and Adult messages are NOT allowed
This is not Dating / Love Group, Sending PM's to members will be an illegal act.
 
 
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Karachi-Friends" group.
To post to this group, send email to karachi-Friends@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
karachi-Friends+unsubscribe@googlegroups.com

No comments:

Post a Comment