Friday 21 October 2011

[karachi-Friends] Fwd: جشن غیر مقلدین بزعم خویش اہلحدیث: Re: دین قران و حدیث میں مکمل ہو چکا



-------- Original Message --------
Subject: جشن غیر مقلدین بزعم خویش اہلحدیث: Re: دین قران و حدیث میں مکمل ہو چکا
Date: Fri, 21 Oct 2011 19:12:21 +0000
From: درد مدينه <makkahmadina@hotmail.com>
To: <sword.of.allah.313@gmail.com>, qaseem39us <qaseem39us@yahoo.com>
CC: <sagg-e-madina1@hotmail.com>, najdi <fawad.hannan@saipem.com>, <sweetmadina001@gmail.com>, <masjidnabwi@yahoogroup.com>, <masjidsalafi@yahoogroups.com>, <masjidulfajr@yahoogroups.com>, <mshoaibtanoli@googlegroups.com>, <cafe_hyderabad@yahoogroups.com>, <cafe_pakistan@yahoogroups.com>, <peshawar_lahore_karachi@yahoogroups.com>, <karachi_ancholi@yahoogroups.com>, <karachi-@yahoogroups.com>, <karach-786@yahoogroups.com>, <karachi_dubai@yahoogroups.com>, <karachi-friends@googlegroups.com>, Fahad Ashrafi <fahad_yamin@hotmail.com>, Ahmed Qadri <a4ahmed_dashing@hotmail.com>, SyEd DaWoOd QAdRi <dasire@hotmail.com>, syed muzammil ahmed <syed_muzammilahmed@yahoo.com>, "tanhazindagi1@gmail.com" <tanhazindagi1@gmail.com>



جشن غیر مقلدین بزعم خویش اہلحدیث:

منکرین شان رسالت ق مخالفین جشن میلاد و جلوس مبارک کے فریق اول علماءدیوبند کے صد سالہ جشن دیوبند کی تفصیلات ملاحظہ فرمانے

کے بعد فریق دوم غیر مقلدین کے جشن و جلوسوں اور دیگر بدعات کا بھی باحوالہ تاریخی بیان م......طالعہ فرمائیں اور ان لوگوں کی شان رسالت

دشمنی کا اندازہ لگائیں۔ ماہنامہ رضائے مصطفی گوجرانوالہ نے جشن غیر مقلدین کے موقع پر اسی وقت تازہ تازہ بعوان اسے کیا کہیئے تحریر

کیا کہ:

غیر مقلدین اہلحدیث کے شرک و بدعت پر مبنی اصولوں کے تحت روضہءنبوی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی زیارت کے لئے مدینہ منورہ کا

شدرحال بھی شرک و معصیت ہے۔ عرس و میلاد و گیارہویں وغیرہ کیلئے وقت و دن کا تعین و اہتمام بھی بدعت وناجائز ہے۔ اور جشن عید

میلادالنبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ آولہ وسلم کی عظیم الشان تقریب پر جلوس و جھنڈیوں وغیرہ کا اہتمام بھی اسراف و بدعت اور بے ثبوت ہے۔ مگر

برعکس اس کے قائد اہلحدیث احسان الٰہی ظہیر کی قیادت میں جمعیت اہلحدیث نے 18۔ اپریل 1986ءبروز جمعۃ المبارک کا تعین کرکے موچی

دروازہ لاہور میں کثیر اخراجات کے ساتھ جلسہءعام کا انعقاد کیا۔ مختلف علاقوں اور شہروں سے جھنڈوں کے ساتھ جلوسوں کی صورت میں

موچی دروازہ لاہور پہنچنے کا اہتمام و انتظام کیا۔ اور موچی دروازہ لاہور کے سفر و شدرحال کے لئے اخبارات و اشتہارات میں مسلسل اعلان

کیا گیا کہ:

چلو چلو ، لاہور چلو موچی دروازہ لاہور چلو

گویا جو موچی دروازے نہیں گیا وہ اہلحدیث نہیںرہا اور 18۔اپریل کو سب سے بڑی بدعت کا ارتکاب یوں کیا گیا کہ اہلحدیث مساجد میں نماز

جمعہ کا ناغہ کرکے اور مساجد کو بے آباد کرکے موچی دروازہ میں نماز جمعہ کا اہتمام کیا۔

(جنگ لاہور۔ 15اپریل 1986ء





Date: Wed, 19 Oct 2011 15:49:48 +0300
Subject: Read my article Please Re: دین قران و حدیث میں مکمل ہو چکا
From: sword.of.allah.313@gmail.com
To: qaseem39us@yahoo.com
CC: sagg-e-madina1@hotmail.com; Fawad.Hannan@saipem.com; sweetmadina001@gmail.com; masjidnabwi@yahoogroup.com; masjidsalafi@yahoogroups.com; masjidulfajr@yahoogroups.com; MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com; cafe_hyderabad@yahoogroups.com; cafe_pakistan@yahoogroups.com; Peshawar_Lahore_Karachi@yahoogroups.com; karachi_ancholi@yahoogroups.com; karachi-@yahoogroups.com; karach-786@yahoogroups.com; karachi_dubai@yahoogroups.com; karachi-Friends@googlegroups.com

My article is showing reference from Quran and sahih hadees, you are talking like (----?) 
read my article again:

دین قران و حدیث میں مکمل ہو چکا

٭۔ہمیں نازل کردہ دین (قرآن و حدیث) پر چلنے کا حکم دیا گیا ہے اور اس کے علاوہ کسی اور کی بات نہ ماننے کا حکم دیا گیا ہے۔ (الاعراف: 3)٭۔ اگر کوئی آسمانی ہدایت (قران و حدیث) کے علاوہ دوسروں کی پیروی کرتا ہے تو اسے اللہ سے بچانے والا کوئی نہیں۔ (البقرہ: 120، الرعد:37)٭۔ اگر کوئی آسمانی ہدایت کے علاوہ دوسروں کی پیروی کرتا ہے تو وہ ظالم ہے۔ (البقرہ: 145) ٭۔جو لوگ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ دین کے مطابق حکم نہ دیں، وہ کافر ہیں، ظالم ہیں، نافرمان ہیں۔ (المائدہ: 44، 45، 47 تا 50)٭۔ اپنے رب کی طرف آئی ہوئی وحی کی پیروی کرو (الاعراف: 3) ٭۔اللہ کی طرف سے اُتری ہوئی ہدایت ہی اصل ہدایت ہے، باقی سب گمراہی ہے۔ (البقرۃ: 38، 39، 137، 245)٭۔ آسمانی ہدایت کی پیروی کرنے والوں کو نہ خوف ہو گا نہ غم۔ (ابقرۃ: 38، 39)٭۔ آسمانی ہدایت ہی اصل ہدایت ہے۔ (آل عمران: 73، الانعام: 71)آسمانی ہدایت کے ذریعے اللہ تمہیں اگلے نیک لوگوں کی راہ پر چلانا چاہتا ہے۔ (النساء: 26)لیکن افسوس در افسوس کہ امت مسلمہ کی اکثریت نے قرآن و حدیث پر عمل کرنے کی واضح احکامات کے باوجود شرک فی الحکم کیا اور اس سلسلہ میں پہلی امتوں کی پیروی کی اور ان باتوں پر عقیدہ رکھا جن کا قرآن و حدیث میں کوئی وجود تک نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج امت مسلمہ کئی فرقوں میں تقسیم ہو چکی ہے اور ان میں سے جو بھی اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت سے منہ پھیر چکا ہے وہ شرک فی الحکم کا مرتکب ہو چکا ہے۔ کیونکہ اس نے اللہ اور اس کے رسولﷺ کی بجائے دوسروں کے احکامات مانے۔اللہ کے سوا کسی اور کسی کا فیصلہ نہ تلاش کرو، زمین کے اکثر لوگ تمہیں گمراہ کر دیں گے۔ (الانعام: 114تا 116)اہل کتاب (یہود و نصاریٰ) نے مولویوں اور درویشوں کو اپنے رب بنا لیا یعنی انہوں نے شرک فی الحکم کیا، فرمایااِتَّخَذُوْٓا اَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ (سورۃ التوبۃ: 31)"ان لوگوں نے اپنے مولویوں اور درویشوں (علماء اور مشائخ) کو اللہ کے سوا اپنے رب بنا لیا"اَمْ لَهُمْ شُرَكٰۗؤُا شَرَعُوْا لَهُمْ مِّنَ الدِّيْنِ مَا لَمْ يَاْذَنْۢ بِهِ اللّٰهُ ۭ (سورۃ شوریٰ: 21)"کیا ان لوگوں نے ایسے اللہ کے شریک مقرر کر رکھے ہیں جنھوں نے ایسے احکامِ دین مقرر کر دیے ہیں جو اللہ کے فرمائے ہوئے نہیں ہیں"۔وَاِنْ اَطَعْتُمُوْهُمْ اِنَّكُمْ لَمُشْرِكُوْنَ (سورۃ الانعام: 121)(اللہ تعالیٰ کے حکم کے خلاف) اگر تم نے کسی کا کہا مانا تو تم یقینا مشرک ہو گئے"۔مَا لَكُمْ۪ كَيْفَ تَحْكُمُوْنَ 36 اَمْ لَكُمْ كِتٰبٌ فِيْهِ تَدْرُسُوْنَ 37 (سورۃ القلم: 36،37)"تم کو کیا ہو گیا ہے، کیسا حکم لگاتے ہو؟ کیا تمھارے پاس کوئی (آسمانی) کتاب ہے جس میں تم پڑھتے ہیں؟"یار رہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو بے شمار نعمتیں دی ہیں۔ اگر انسان اللہ تعالیٰ کی نعمتیں گننا شروع کر دے تو وہ ان کو گن نہیں سکتا۔ (مثلا النحل: 18، 53 تا 55، ابراہیم: 34، لقمان: 20) لیکن سب سے بڑی اللہ کی نعمت آسمانی ہدایت ہے جو قرآن و حدیث میں مکمل ہو چکی ہے۔ (الاعراف: 3، النجم: 3، 5۔ المائدہ: 3،7)لیکن امت مسلمہ کی اکثریت نے پہلی امتوں کی طرح قران و حدیث جو حق ہے، میں باطل کو ملا دیا اور اس طرح کئی فرقوں میں تقسیم ہو گئی اور آسمانی ہدایت یعنی نعمت کو خلط ملط کر کے بدل دیا، جیسا کہ پہلی امتوں نے کیا۔ (البقرۃ: 42، 211) حالانکہ ان کو پہلی امتوں کے اس طریقہ کو اختیار کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ (الحدید: 16۔ البقرۃ: 120،145)آسمانی ہدایت ایک نعمت ہے، آسمانی ہدایت کو بدلنا جرم ہے، ایسا کرنے والوں کے لیے سخت عذاب ہے۔ (ابقرۃ: 211)حق کے ساتھ باطل کو مت ملاؤ، حالانکہ حق کا تمہیں پتا ہے۔ (ابقرۃ: 42) یعنی قرآن اور حدیث میں اور چیزیں نہیں ملانی چاہیں۔اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو اہل کتاب کا رویہ اختیار کرنے سے منع فرمایا۔ (الحدید: 16)تلاش حق صفحہ نمبر 
2011/10/19 syed Ahmed <qaseem39us@yahoo.com>
 
TUMHARE ARBABAM MIN DOONILLAHON NE JO TUMHEN SIKHAYA WOH ITTIHAMAAT QURAN KI AAYAAT KA SAHARA LENE WALE WAHABIYO DEOBANDIYO ZARA BATAO KE AAKHRI AAYAAT KAUNSI UTRI HAIN KE ABHI TUMHARI QURAN DANI KA HISAB HO LETA HAI.

--- On Wed, 10/19/11, Sword of Allah <sword.of.allah.313@gmail.com> wrote:

From: Sword of Allah <sword.of.allah.313@gmail.com>
Subject: دین قران و حدیث میں مکمل ہو چکا
To: sagg-e-madina1@hotmail.com
Date: Wednesday, October 19, 2011, 2:25 AM

دین قران و حدیث میں مکمل ہو چکا

٭۔ہمیں نازل کردہ دین (قرآن و حدیث) پر چلنے کا حکم دیا گیا ہے اور اس کے علاوہ کسی اور کی بات نہ ماننے کا حکم دیا گیا ہے۔ (الاعراف: 3)
٭۔ اگر کوئی آسمانی ہدایت (قران و حدیث) کے علاوہ دوسروں کی پیروی کرتا ہے تو اسے اللہ سے بچانے والا کوئی نہیں۔ (البقرہ: 120، الرعد:37)
٭۔ اگر کوئی آسمانی ہدایت کے علاوہ دوسروں کی پیروی کرتا ہے تو وہ ظالم ہے۔ (البقرہ: 145) 
٭۔جو لوگ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ دین کے مطابق حکم نہ دیں، وہ کافر ہیں، ظالم ہیں، نافرمان ہیں۔ (المائدہ: 44، 45، 47 تا 50)
٭۔ اپنے رب کی طرف آئی ہوئی وحی کی پیروی کرو (الاعراف: 3) 
٭۔اللہ کی طرف سے اُتری ہوئی ہدایت ہی اصل ہدایت ہے، باقی سب گمراہی ہے۔ (البقرۃ: 38، 39، 137، 245)
٭۔ آسمانی ہدایت کی پیروی کرنے والوں کو نہ خوف ہو گا نہ غم۔ (ابقرۃ: 38، 39)
٭۔ آسمانی ہدایت ہی اصل ہدایت ہے۔ (آل عمران: 73، الانعام: 71)

آسمانی ہدایت کے ذریعے اللہ تمہیں اگلے نیک لوگوں کی راہ پر چلانا چاہتا ہے۔ (النساء: 26)

لیکن افسوس در افسوس کہ امت مسلمہ کی اکثریت نے قرآن و حدیث پر عمل کرنے کی واضح احکامات کے باوجود شرک فی الحکم کیا اور اس سلسلہ میں پہلی امتوں کی پیروی کی اور ان باتوں پر عقیدہ رکھا جن کا قرآن و حدیث میں کوئی وجود تک نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج امت مسلمہ کئی فرقوں میں تقسیم ہو چکی ہے اور ان میں سے جو بھی اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت سے منہ پھیر چکا ہے وہ شرک فی الحکم کا مرتکب ہو چکا ہے۔ کیونکہ اس نے اللہ اور اس کے رسولﷺ کی بجائے دوسروں کے احکامات مانے۔

اللہ کے سوا کسی اور کسی کا فیصلہ نہ تلاش کرو، زمین کے اکثر لوگ تمہیں گمراہ کر دیں گے۔ (الانعام: 114تا 116)

اہل کتاب (یہود و نصاریٰ) نے مولویوں اور درویشوں کو اپنے رب بنا لیا یعنی انہوں نے شرک فی الحکم کیا، فرمایا
اِتَّخَذُوْٓا اَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ (سورۃ التوبۃ: 31)
"ان لوگوں نے اپنے مولویوں اور درویشوں (علماء اور مشائخ) کو اللہ کے سوا اپنے رب بنا لیا"
اَمْ لَهُمْ شُرَكٰۗؤُا شَرَعُوْا لَهُمْ مِّنَ الدِّيْنِ مَا لَمْ يَاْذَنْۢ بِهِ اللّٰهُ ۭ (سورۃ شوریٰ: 21)
"کیا ان لوگوں نے ایسے اللہ کے شریک مقرر کر رکھے ہیں جنھوں نے ایسے احکامِ دین مقرر کر دیے ہیں جو اللہ کے فرمائے ہوئے نہیں ہیں"۔
وَاِنْ اَطَعْتُمُوْهُمْ اِنَّكُمْ لَمُشْرِكُوْنَ (سورۃ الانعام: 121)
(اللہ تعالیٰ کے حکم کے خلاف) اگر تم نے کسی کا کہا مانا تو تم یقینا مشرک ہو گئے"۔
مَا لَكُمْ۪ كَيْفَ تَحْكُمُوْنَ 36 اَمْ لَكُمْ كِتٰبٌ فِيْهِ تَدْرُسُوْنَ 37 (سورۃ القلم: 36،37)
"تم کو کیا ہو گیا ہے، کیسا حکم لگاتے ہو؟ کیا تمھارے پاس کوئی (آسمانی) کتاب ہے جس میں تم پڑھتے ہیں؟"

یار رہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو بے شمار نعمتیں دی ہیں۔ اگر انسان اللہ تعالیٰ کی نعمتیں گننا شروع کر دے تو وہ ان کو گن نہیں سکتا۔ (مثلا النحل: 18، 53 تا 55، ابراہیم: 34، لقمان: 20) لیکن سب سے بڑی اللہ کی نعمت آسمانی ہدایت ہے جو قرآن و حدیث میں مکمل ہو چکی ہے۔ (الاعراف: 3، النجم: 3، 5۔ المائدہ: 3،7)

لیکن امت مسلمہ کی اکثریت نے پہلی امتوں کی طرح قران و حدیث جو حق ہے، میں باطل کو ملا دیا اور اس طرح کئی فرقوں میں تقسیم ہو گئی اور آسمانی ہدایت یعنی نعمت کو خلط ملط کر کے بدل دیا، جیسا کہ پہلی امتوں نے کیا۔ (البقرۃ: 42، 211) حالانکہ ان کو پہلی امتوں کے اس طریقہ کو اختیار کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ (الحدید: 16۔ البقرۃ: 120،145)
آسمانی ہدایت ایک نعمت ہے، آسمانی ہدایت کو بدلنا جرم ہے، ایسا کرنے والوں کے لیے سخت عذاب ہے۔ (ابقرۃ: 211)

حق کے ساتھ باطل کو مت ملاؤ، حالانکہ حق کا تمہیں پتا ہے۔ (ابقرۃ: 42) یعنی قرآن اور حدیث میں اور چیزیں نہیں ملانی چاہیں۔

اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو اہل کتاب کا رویہ اختیار کرنے سے منع فرمایا۔ (الحدید: 16)


تلاش حق صفحہ نمبر 87

No comments:

Post a Comment