Sunday 24 July 2011

[PF:166054] تبليغي جماعت کا عقيدہ توحيد



 
 
 

 

 
 
 
 
.
 
 
 


 

 


 


 

 

http://denekhalis.p2h.info/ur/play.php?catsmktba=214

تبلیغی جماعت کا عقیدہ توحید

 تبلیغی جماعت کا دعوی ہے کہ جو کچھ کرتا ہے اللہ کرتا ہے اور اللہ کے سوا کوئی کچھ نہیں کر سکتا۔اسی لئے تبلیغی جماعت کے کارکنان ہر جگہ یہی فقرہ دہراتے ہیں۔

اللہ تعالی سے سب کچھ ہونے کا یقین اوراس کے سوا کسی سے کچھ نہ ہونے کا یقین

آئیے ہم دیکھتے ہیں ان کا یہ دعوی کہاں تک سچا ہے ۔جب ہم ان کی کتب اٹھا کر دیکھتے ہیں تواس دعوے کی تردید میں تبلیغی جماعت کا لٹریچر شرکیہ واقعات سے بھرا پڑا ہے۔جن میں سے کچھ واقعات ذیل میں دیئے گئے ہیں۔ اور یاد رہے یہ وہ کتب ہیں جن کو تبلیغی جماعت قرآن و حدیث کی جگہ پڑھاتے ہیں اور مسجدوں میں جس کی باقاعدہ تعلیم ہوتی ہے ۔

1۔ عجیب واقعہ:

 سید احمد رفاعی مشہور بزرگ اکابر صوفیاءمیں ہیں ۔ان کا قصہ مشہور ہے کہ جب ۵۵۵ھ میں حج سے فارغ ہو کر زیارت کے لیے حاضر ہوئے اور قبر اطہر کے مقابل کھڑے ہو کر شعر پڑھے ۔

دوری کی حالت میں اپنی روح کو خدمت اقدس میں بھیجاکرتا تھا وہ میری نائب بن کر

آستانہ مبارک چومتی تھی اب جسموں کی باری آئی ہےاپنا دست مبارک عطا کیجیے تا کہ

میرے ہونٹ اسے چوم سکیں۔

اس پر قبر شریف سے دست مبارک باہر نکلا اور انہوں نے اسے چوما ۔کہا جاتا ہے کہ اس وقت نوے ہزار کا مجمع مسجد نبوی میں تھا جنہوں نے اس واقعہ کو دیکھا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک کی زیارت کی۔

 (فضائل حج،ص153،کتب خانہ فیضی،لاھور)

 -2 حضرت عبداللہ کہتے ہیں کہ حضرت علی بن صالح کا انتقال ہوا تو میں سفر پر تھا ۔واپسی پر میں ان کے بھائی کے پاس تعزیت کے لیے گیا تو مجھے رونا آگیا ۔وہ کہنے لگے کہ ان کے انتقال کی کیفیت توسنو۔جب ان پر نزع کی تکلیف شروع ہوئی تو انہوں نے پانی مانگا ۔میں لے کر گیا تو کہنے لگے میں نے تو پی لیا ۔میں نے پوچھا کس نے پلایا کہنے لگے حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم فرشتوں کی بہت سی صفوں کے ساتھ تشریف لائے اور پانی پلایا ۔

(فضائل صدقات،صفحہ نمبر665)

-3ایک کفن چور تھا اس نے ایک قبر کھودی تو ایک شخص کو تخت پر بےٹھے دیکھا ۔وہ قرآن شریف پڑھ رہے تھے اور ان کی قبر کے نےچے ایک نہر چل رہی ہے ۔اس شخص پر ایسی دہشت طاری ہوئی کہ بے ہوش ہو کر گر پڑا لوگوں نے قبر سے نکالا ۔تین دن بعد ہوش آیا۔ لوگوں نے قصہ پوچھا تو اس نے سارا حال سناےا لوگوں نے اس قبر کو دیکھنے کی تمنا کیاور اس سے پوچھا کہ قبر بتا دے۔اس نے ارادہ کیا کہ ان کو قبر دکھا دوں ۔رات کو قبر والے بزرگ خواب میں آئے اور کہا کہ اگر تو نے میری قبر بتائی تو ایسی آفتوں میں پھنس جائے گا کہ یاد کرے گا ۔اس نے عہد کیا کہ نہیں بتاوں گا۔

(فضائل صدقات،صفحہ نمبر660)

-4حضرت مالک بن دینار فرماتے ہےںکہ میں حج کو جا رہا تھا کہ ایک نوجوان کو دیکھا کہ پیدل چل رہا ہے اور  اس کے پاس کچھ نہیں ہے۔پوچھا کہاں سے آ رہے ہو ؟کہنے لگا اسی کے پاس سے ۔پھر پوچھا کہاںجا رہے ہو ؟کہا اسی کے پاس۔ حضرت مالک فرماتے ہیں کہ میں نے ےہ دیکھ کر اسے اپنا کرتہ دینا چاہا اس نے قبول کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ دنیا کے کرتے سے ننگا رہنا اچھا ہے۔دنیا کی حلال چیزوں کا حساب دینا اور حرام چیزوں کا عذاب چکھنا پڑے گا ۔جب رات ہوئی تو اس نے اپنا منہ آسمان کی طرف کیا اور کہا ۔

اے وہ پاک ذات جس کو بندوں کی اطاعت سے خوشی ہوتی ہے اور بندوں کے گناہوں سے اس کا کچھ نقصان نہیں ہوتامجھے وہ چےز عطا فرما جس سے تجھے خوشی ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔اسکے بعد لوگوں نے احرام باندھ کر لبیک کہا اور اس نے نہ کہا ۔میں نے کہا کہ تو کیوں نہیں کہتا کہنے لگا کہ مجھے ڈر ہے کہ میں لبیک کہوں اور جواب ملے لا لبیک ولا سعدیک۔اس کے بعد وہ چلا گیا پھر وہ مجھے منیٰ میں نظر آیا اور اس نے چند شعر پڑھے ۔۔۔۔۔۔۔اس کے بعد دعا کی۔اے اللہ لوگوں نے قربانیوں سے تیرا تقرب حاصل کیا میرے پاس کوئی چیزقربانی کے لیے نہیںہے سوائے اپنی جان کے۔میں اس کو تیری بارگاہ میں پیش کرتا ہوںاس کو قبول کر لے۔اس کے بعد اس نے چیخ ماری اور مر گےا ۔غیب سے آواز آئی یہ اللہ کا دوست ہے اور اللہ کا قتیل ہے۔مالک کہتے ہیں کہ میں نے اس کی تجہیز اور تکفین کی۔رات کو میں نے اسے خواب میں دیکھا ۔میں نے اس سے پو چھا کہ تمہارے ساتھ کیا معاملہ ہوا ؟کہنے لگا جو شہداءبدر کے ساتھ ہوا بلکہ اس پر بھی کچھ زےادہ ہوا۔میں نے پو چھا کہ زیا دہ ہونے کی کیا وجہ ہے کہنے لگا کہ وہ کافروں کی تلوار سے شہید ہوئے اور میں عشق مولی ٰکی تلوار سے۔(نعوذباللہ)۔

(فضائل حج صفحہ نمبر 204)

-5حضرت سفیان ثوری کہتے ہیں کہ میں طواف کر رہا تھا کہ میں نے ایک شخص کو دیکھا جو ہر قدم پر درود ہی پڑھتا ہے اور کوئی چیز تسبیح تہلیل وغیرہ نہیں پڑھتا ۔میں نے پوچھا توبولا ۔۔۔۔۔کہ میں اور میرے والد حج کو جا رہے تھے کہ ایک جگہ پہنچ کر میرا باپ بیمار ہو گیا۔میں نے بہت علاج کیا مگر ایک دم ان کا انتقال ہو گیا اور منہ کالا ہو گیا۔میں نے افسوس سے ان کا منہ ڈھک دیا۔اتنے میں میری آنکھ لگ گئی اور میں نے خواب میں دیکھا کہاایک صاحب آئے اور انہوں نے میرے باپ کے چہرے پر ہاتھ پھیرا تو چہرا سفید ہو گےا۔میں نے پوچھا آپ کون ہیں ؟تو انہوں نے کہا کہ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم بن عبداللہ ہوں۔تیرا باپ بڑا گنہگار تھا لیکن مجھ پر کثرت سے درود بھےجتا تھا ۔جب اس پر یہ مصیبت نازل ہوئی تو میں اس کی فریاد کو پہنچااور میں ہر اس شخص کی فرےاد کو پہنچتا ہوںجو مجھ پر کثرت سے درود بھیجے۔

(فضائل درود۔ص102)

-6حضرت سفیان ثوری سے ہی ایک واقعہ نقل ہے کہ انہوں نے ایک جوان کو دیکھا جو ہر قدم پر درود پڑھتا تھا انہوں نے اس سے پوچھاکہ کیا کسی علمی دلیل سے تےرا ےہ عمل ہے ےا محض اپنی رائے سے؟اس نے کہا میں اپنی ماں کے ساتھ حج کو گےا تھا میری ماں وہیں مر گئی اس کا منہ کالا ہو گیا اور پیٹ پھول گےا جس سے مجھے اندازہ ہوا کہ بہت سخت گناہ ہوا ہے۔میں نے دعا کی تو دیکھا کہ تہامہ (حجاز)سے ایک ابر آیا اس سے ایک آدمی ظاہر ہوا اس نے اپنا مبارک ہاتھ میری ماں کے منہ پر پھیرا جس سے وہ بالکل روشن ہو گےا اور پیٹ پر ہاتھ پھیرا تو ورم بھی جاتا رہا۔(نعوذباللہ )میں نے پوچھا کہ آپ کون ہیں ؟ تو انہوں نے فرماےاکہ میں تےرا نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم  ہوں ۔ انہوں نے مجھے وصیت کی کہ ہر قدم پر درود پڑھا کر۔

(فضائل درود۔ص104)

-7عبدالرحیم بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ ایک دفعہ غسل خانے میں گرنے کی وجہ سے میرے  ہاتی میں بہت سخت چوٹ لگ گئی اور ہاتھ پر ورم ہو گےا ۔میں نے رات بہت بے چینی میں گزاری ۔میری آنکھ لگی تو میں نے خواب میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کو دیکھا ۔میں نے اتنا ہی عرض کیا تھا کہ یا رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم !حضور  صلی اللہ علیہ وسلم  نے ارشاد فرماےا کہ تیری کثرت درود نے مجھے گھبرا دیا میری آنکھ کھلی تو تکلیف بالکل جاتی رہی تھی اور ورم بھی جاتا رہا تھا ۔

(فضائل درود۔ص۹۹)

-8حضرت علی متقی  رحمتہ اللہ علیہ نقل کر تے تھے کہ ایک فقیر نے جو فقراءمغرب سے تھا ،آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم  کو خواب میں دیکھا کہ اس کو شراب پینے کے لیے فرماتے ہیں۔

(فضائل درود۔ص53)

-9 بعض بزرگوں سے نقل کیا گیا کہ بہت سے لوگ خراسان میں رہنے والے مکہ سے تعلق کے اعتبار سے بعض ان لوگوں سے قریب ہےں جو طواف کر رہے ہوں بلکہ بعض لوگ تو ایسے ہوتے ہیں کہ خود کعبہ ان کی زیارت کو جا تا ہے ۔

(فضائل حج۔ص102)

-10 شیخ ابراہیم بن شیبان رحمتہ اللہ علیہ  فرماتے ہیں کہ میں حج سے فراغت پر مدینہ منورہ حاضر ہوا میں نے حضور اقدس  صلی اللہ علیہ وسلم  کی خدمت میں سلام عرض کیا تو حجرہ شریف کے اندر سے میں نے وعلیک السلام جواب سنا ۔

(فضائل حج۔ص،149)

-11 قبر پر حاضری

جب کسی قبر پر حاضری ہو تو میت کے پاﺅں کی طرف سے جائے تا کہ میت کو اگر اللہ تعالی ٰآنے والے کا کشف عطا فرمائے تو دیکھنے میں سہولت رہے اس لیے کہ جب میت قبر میں کروٹ لیتی ہے تو اس کی نظر قدموں کی طرف ہوتی ہے۔اگر کوئی سرہانے کی جانب سے آئے تو میت کو دیکھنے میں مشقت ہوتی ہے۔

(فضائل حج۔ص130)

-12 دیوانی کا قصہ:

حضرت عطاءکا قصہ مشہور ہے کہایک مرتبہ بازار میں گئے وہاں ایک دیوانی فروخت ہو رہی تھی ا نہوں نے خرید لی جب رات کا کچھ حصہ گزرا تو وہ اٹھی اور وضو کر کے نماز شروع کر دی نماز میں اس کی حالت یہ تھی کہ آنسووئں سے دم گٹھا جا رہا تھا اس نے کہا ۔اے میرے معبود!آپ کو مجھ سے محبت رکھنے کی قسم مجھ پر رحم فرما دیجیئے ۔عطار نے سن کر فرمایا لونڈی یوں کہہ اے اللہ مجھے آپ سے محبت رکھنے کی قسم۔یہ سن کر اسے غصہ آگیا اور کہنے لگی اس کے حق کی قسم اگر اس کو مجھ سے محبت نہ ہوتی تو تمہیں یوں میٹھی نیند نہ سلاتا اور مجھے یوں کھڑا نہ کرتا ۔اسکے بعد اس نے شعر پڑھے۔۔۔۔۔۔۔۔اس کے بعد اس نے کہا اے اللہ میرا اور آپ کا معاملہ اب راز میں نہیں رہا مجھے اٹھا لیجیئے ۔اس کے بعد اس نے چیخ ماری اورمرگئی۔(استغفراللہ)

( فضائل اعمال،ص357،کتب خانہ فیضی،لاھور)

-13 شرکیہ عقیدہ:

ابو سنان  رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ خدا کی قسم میں ان لوگوں میں تھا جنہوں نے ثابت کو دفن کیا دفن کرتے ہوئے لحد کی ایک اینٹ گر گئی تو میں نے دیکھا کہ وہ کھڑے نماز پڑھ رہے ہیں ۔میں نے اپنے ساتھی سے کہا کہ دیکھو کیا ہو رہا ہے ۔اس نے مجھے کہا کہ چپ ہو جاﺅ ۔جب دفن کر چکے تو ان کی بیٹی سے ان کا معمول پوچھا ۔تو اس نے کہا کہ کیوں پوچھتے ہو ہم نے قصہ بیان کیا تو اس نے کہا پچاس برس تک شب بیداری کی اور صبح کو ہمیشہ یہ دعا کیا کرتے تھے کہ اے اللہ اگر تو کسی کو ےہ دولت عطا فرما کہ وہ قبر میں نماز پڑھے تو مجھے بھی عطا فرما۔

(فضائل اعمال،ص361،کتب خانہ فیضی،لاھور)

.-14مردہ سخی:

 عرب کی ایک جماعت ایک مشہور سخی کی قبر کی زیارت کو گئی۔رات کو وہاں ٹھہرے ۔ان میں سے ایک شخص نے صاحب قبر کوخواب میں دےکھا وہ کہہ رہا تھا کہ تو اپنے اونٹ کو میرے بختی اونٹ کے بدلہ میں بیچتا ہے۔خواب دیکھنے والے نے خواب میں ہی معاملہ کر لیا۔وہ صاحب قبر اٹھا اور اونٹ کو ذبخ کر دیا ۔ جب یہ خواب والا شخص اٹھا تو اونٹ کے خون جاری تھا ۔اس نے اونٹ کو ذبح کر کے گوشت تقسیم کر دیا۔سب نے پکایا اور کھاےا۔جب اگلی منزل پر پہنچے توایک شخص بختی اونٹ پر سوار ملاجو تحقیق کر رہا تھا کہ فلاں نام کا کوئی شخص تم میں ہے۔خواب والے شخص نے کہا میرا نام ہے۔اس نے پوچھا کہ فلاں قبر والے کے ہاتھ تو نے کوئی چیز فروخت کی ہے۔خواب دیکھنے والے شخص نے اپنا قصہ سنایا۔اونٹ والے شخص نے کہا کہ وہ میرے باپ کی قبر تھی۔اس نے میرے خواب میں آ کر کہا کہ اگر تو میری اولاد ہے تو میرا بختی اونٹ فلاں شخص کو دیدے اور تیرا نام لیا ۔پھر وہ شخص اونٹ دے کر چلا گیا ۔

(فضائل صدقات،صفحہ نمبر712)

 یہ سخاوت کی حد ہے کہ مرنے کے بعد بھی اپنی قبر پر آ نے والوں کی مہمانی کی۔باقی یہ بات کہ مرنے کے بعد اس قسم کا واقعہ کیسے ہو گیااس میں کوئی چیز محال نہیں۔ تبلیغی جماعت کے ہاں سب کچھ ہو سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔

 


 

هذه الرسالة و مرفقاتها (إن وجدت) تمثل وثيقة سرية قد تحتوي على معلومات تتمتع بحماية وحصانة قانونية. إذا لم تكن الشخص المعني بهذه الرسالة يجب عليك تنبيه المُرسل بخطأ وصولها إليك، و حذف الرسالة و مرفقاتها (إن وجدت) من الحاسب الآلي الخاص بك. ولا يجوز لك نسخ هذه الرسالة أو مرفقاتها (إن وجدت) أو أي جزئ منها، أو البوح بمحتوياتها لأي شخص أو استعمالها لأي غرض. علماً بأن الإفادات و الآراء التي تحويها هذه الرسالة تعبر فقط عن رأي المُرسل و ليس بالضرورة رأي الشركة السعودية للكهرباء، ولا تتحمل الشركة السعودية للكهرباء أي مسئولية عن الأضرار الناتجة عن أي فيروسات قد يحملها هذا البريد. Disclaimer: This message and its attachment, if any, are confidential and may contain legally privileged information. If you are not the intended recipient, please contact the sender immediately and delete this message and its attachment, if any, from your system. You should not copy this message or disclose its contents to any other person or use it for any purpose. Statements and opinions expressed in this e-mail are those of the sender, and do not necessarily reflect those of Saudi Electricity Company (SEC). SEC accepts no liability for damage caused by any virus transmitted by this email
.

--
From:
[Pak-Friends] Group Member
Visit Group: http://groups.google.com/group/Karachi-786
Subscription: http://groups.google.com/group/karachi-786/subscribe
Blog: http://rehansheik.blogspot.com
===========================================================
¸,.-~*'¨¯¨'*·~-.¸¸,.-~*'[PäK¤.¸.¤F®ï£ñD§]'*·~-.¸¸,.-~*'¨¯¨'*·~-.¸
===========================================================
All members are expected to follow these Simple Rules:
-~----------~----~----~----~------~----~------~--~---
Be Carefull in Islamic Discussions;
Disrespect (of Ambiyaa, Sahabaa, Oliyaa, and Ulamaa) is an INSTANT BAN
Abuse of any kind (to the Group, or it's Members) shall not be tolerated
SPAM, Advertisement, and Adult messages are NOT allowed
This is not Dating / Love Group, Sending PM's to members is unethical act.
Please avoid any post linked to facebook.
Thanks

No comments:

Post a Comment