Tuesday 24 May 2011

[karachi-Friends] KOI TU BOLE............


کوئی تو بولے
کہ ہم کو اپنی سماعتوں پہ
یقین اَب کے نہیں رہا ھے
غنیم بازیگروں نے ایسے
ھے جھوٹ کا یاں رواج ڈالا
کہ سچ بھی ڈر کے سہم گیا ھے

کوئی تواُٹھے
کہ سچ کی حُرمت کی پاسبانی کا علم لے کر
خاموش شہروں کو پھر جگائے
کہ آس دیپک کی لَو کو اپنے حصار میں لے
غریب آنکھوں میں صبحِ نَو کی چمک سی جاگے
کہ ہم نے مدت سے ایسا منظر نہیں ھے دیکھا

کوئی تو آئے
کہ شہرِ ظلمت میں جگنو ؤں کا رواج ڈالے
کہ روشنی کو یقیں دلائے
جنوں کی فصلیں نئی اُگائے
یاں گُل رُتوں کو زوال نہ ہو
کہ زندگی یوں وبال نہ ہو

کوئی توجانے
کہ کچی بستی میں رہنے والے
شروع سے اب تک غریب کیوں ہیں؟
کہ اِن کے کھاتے منیم جی نے
غریبی آخر نصیب کیوں کی؟
کہ اِن کی سوچوں کی حد مقرر
یہ روٹیوں کی صلیب کیوں کی؟

کوئی تو سوچے
کہ ٹھنڈے چولھے میں خوں کا ایندھن
جلانے والوں کے خشک آنسو
اُجاڑ سوچوں بھری نگاہیں
دُعا میں اُٹھتے، لرزتے ہاتھوں
یقیں سے خالی لبوں کی پپڑی
سوال تھامے جمی رھے گی؟

-- 
Kashif Chatha
Sheikhupura

--
Be Carefull in Islamic Discussions;
Disrespect (of Ambiyaa, Sahabaa, Oliyaa, and Ulamaa) is an INSTANT BAN
Abuse of any kind (to the Group, or it's Members) shall not be tolerated
SPAM, Advertisement, and Adult messages are NOT allowed
This is not Dating / Love Group, Sending PM's to members will be an illegal act.
 
 
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Karachi-Friends" group.
To post to this group, send email to karachi-Friends@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
karachi-Friends+unsubscribe@googlegroups.com

No comments:

Post a Comment