Tuesday 6 August 2013

[karachi-Friends] Fwd: { Struggle For Change } Fw: [New post] دہشت گردی اور بینک

 

Dear Brothers & Sisters,
 
     An eye opening essay of brother Masood Anwar
on today' banks.
 
                     Muhammad Javed Kaleem 



 
Masood Anwar posted: " anwar.masood@yahoo.com پاکستان میں جتنے بھی شدت پسند ہیں چاہے وہ جس عنوان ہوں ۔ ان سب میں کئی ایک قدر مشترک ہیں۔ سب کے سب تعلیم دشمن ہیں، ملک کی معیشت کو عملا تہہ و بالا کئے ہوئے ہیں اور ایک اللہ کے ماننے والوں سے بیر رکھتے ہیں۔ کراچی سے ان کو دیکھنا"
Respond to this post by replying above this line

New post on Masood Anwar's Blog

دہشت گردی اور بینک

by Masood Anwar
anwar.masood@yahoo.com
پاکستان میں جتنے بھی شدت پسند ہیں چاہے وہ جس عنوان ہوں ۔ ان سب میںBank کئی ایک قدر مشترک ہیں۔ سب کے سب تعلیم دشمن ہیں، ملک کی معیشت کو عملا تہہ و بالا کئے ہوئے ہیں اور ایک اللہ کے ماننے والوں سے بیر رکھتے ہیں۔ کراچی سے ان کو دیکھنا شروع کریں اور لنڈی کوتل تک چلے جائیں۔ ایم کیو ایم، پیپلز امن کمیٹی، سپاہ محمد، سپاہ صحابہ، جئے سندھ کی تمام شاخیں، بلوچستان میں متحرک تمام گروپ جس میں بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچستان نیشنل موومنٹ اور ان کے اسٹوڈنٹس ونگ بھی شامل ہیں، پنجاب میں لشکر جھنگوی، خیبر پختون خواہ میں طالبان کے تمام گروپ۔ اس کے علاہ اورجتنی پارٹیوں کے بھی عسکری ونگ ہیں، ان سب کی کارروائیوں کا بہ غور جائزہ تو لیں۔
سب سے پہلے انہوں نے ملک کی معاشی سرگرمیوں کو تباہ کرکے رکھ دیا۔ چاہے یہ ہڑتالیں کریں، بلوہ کریں فساد پھیلائیں، ٹارگٹ کلنگ کریں، اغوا برائے تاوان کریں، ڈکیتیاں کریں یا بھتہ وصول کریں۔ اس سب کا ایک ہی اثر پڑا اور وہ ہے ملک میں معاشی تباہی۔یومیہ اجرت پر کام کرنے والے سے لے کر اعلیٰ متوسط طبقہ تک ، سب ان کی چیرہ دستیوں کا یکساں شکار ہیں۔ اس کے بعد ان کا دوسرا بڑا ہدف ہے تعلیم۔
شہروں میں ان سب نے نقل کے سرطان کو بہ زور طاقت پھیلا دیا ہے جس کو اب روکنا شائد ہی ممکن ہوسکے۔ اندرون ملک کے تعلیمی اداروں کو اوطاق میں تبدیل کردیا گیا ہے اور رہ گئے دور دراز علاقے تو وہاں پر تعلیمی اداروں کو باقاعدہ بم مار کے ہی تباہ کردیا جاتا ہے۔ ان دو اہداف کی کامیابی کے بعد معاشرہ ایسے ہی بانجھ ہوگیا ہے اور اب یہاں پر کسی معقول سرگرمی کا تصور ہی نہیں رہ گیا ہے۔ کتب بینی اور کسی اہم موضوع پر گھر کے سامنے فٹ پاتھ پر دوستوں کی بحثیں اب قصہ پارینہ بدل چکی ہیں۔ لائبریریاں متروک ہوچکی ہیں کہ نئی نسل یہ بھی نہیں جانتی کہ یہ ہوتی کیا بلا ہے۔ اس کے بعد ان کا تیسرا بڑا ہدف ہے انٹیلیکٹ افراد کی ٹارگٹ کلنگ۔ چاہے یہ ڈاکٹروں کی صورت میں ہو یا اساتذہ کی (اس میں دینی اساتذہ بھی شامل ہیں)، معاشرے سے پڑھے لکھے افراد کو چن چن کر ختم کیا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ جس جگہ پر سب سے زیادہ دھماکے ہوتے ہیں ، وہ مساجد ہیں۔ یعنی جو اللہ کی عبادت کے لئے جانا چاہے اس کو خوفزدہ کردیا جائے ۔ ہاں اگر ان دھماکوں سے کوئی جگہ محفوظ ہے تو وہ سنیما گھر ہیں اور شراب خانے ہیں۔ اس ٹارگٹ کلنگ سے اگر کوئی مامون ہے تو رشوت خور ہیں، ظالم جابرافسران و اہلکار ہیں، جواری ہیں، وغیرہ وغیرہ۔
یہ تو وہ حقیقت ہے جو کھلی ہوئی ہے اور اس کا ہر ایک مشاہدہ کررہا ہے۔ایک بات جو سب سے مخفی ہے وہ ہے بینکوں کے نیٹ ورک کو مکمل تحفظ۔ بلوچستان و خیبر و پختون خواہ کے قبائلی علاقوں تک میں جہاں پر زندگی معطل ہے، میں ذرا دیکھیں کہ یبنکوں کا نیٹ ورک پوری طرح فعال ہے۔ مجال ہے کہ ان بینکوں کی ایک اینٹ بھی ذرا ادھر سے ادھر ہوجائے۔ سوات میں رو ز ایک اسکول دھماکے سے اڑا دیا جاتا تھا، بلوچستان کے فساد زدہ علاقوں میں تعلیم عملا معطل رہی مگر بینک کا کام ہے کہ جاری و ساری ہے۔ اس کی کیا وجہ ہے؟
اس کی آسان سی وجہ یہ ہے کہ ان تمام دہشت گردوں کی مالی ضرورت اور کہاں سے پوری ہوتی ہے۔ ان کے آقا جو بین الاقوامی سازش کار ہیں، اور کس چینل کے ذریعے ان دہشت گردوں تک رقوم کی ترسیل کرتے ہیں۔ یہ این جی اوز جنہوں نے پورے پاکستان کو تباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ہے، ان کو اور کس طرح سے فنڈز فراہم کیا جاتا ہے۔ اس کا آسان ذریعہ یہ بینک برانچیں ہی تو ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ آج تک چاہے جتنا بھی فساد ہوجائے ، بینکوں کے نیٹ ورک کو نشانہ نہیں بنایا جاتا۔ مجھے قبائلی علاقے میں ایک بینک برانچ پر مامور اسٹاف بتارہا تھا کہ جب ان کے علاقے میں حالات خراب ہوتے ہیں تو طالبان کے مسلح افراد ان کی برانچ کے باہر پہرہ دیتے ہیں کہ اس کو کچھ نہیں کہنا۔
دوسری طرف یہ دیکھئے کہ بینک تمام برانچیں اس کے منافع بخش ہونے کی بناء پر چلاتا ہے اور اگر قابل ذکر منافع نہ ہو تو اس برانچ کو یا تو بند کردیا جاتا ہے یا کسی اور برانچ میں ضم کردیا جاتا ہے مگر ان دور دراز علاقوں میں یہ برانچیں قابل ذکر بزنس نہ ہونے کے باوجود پوری طرح متحرک ہیں۔ اس کی واحد وجہ اس علاقے میں بزنس کی نوعیت کا تبدیل ہونا ہے۔
سود کو اللہ کے رسول ﷺ نے اللہ اور اس کے رسول کے خلاف کھلی جنگ قرار دیا ہے مگر کسی بھی ایک گروپ کو ان بینکوں سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔عملا سب کے سب ان کے محافظ ہیں۔ اور کیوں نہ ہوں۔ ان سب گروپوں کو پیدا کرنے والے، پالنے پوسنے والے اور ہر قسم کا تحفظ دینے والے اور کون ہیں۔ یہ سب بین الاقوامی بینکار ہی تو ہیں جو اس دنیا پر ایک عالمی شیطانی حکومت ون ورلڈ گورنمنٹ کے قیام کے لئے ان کو دودھ پلارہے ہیں۔
اس دنیا پر ایک عالمگیر شیطانی حکومت کی سازشوں سے خود بھی ہشیار رہئے اور اپنے آس پاس والوں کو بھی خبردار رکھئے۔ ہشیار باش۔
Unsubscribe or change your email settings at Manage Subscriptions.
Thanks for flying with WordPress.com

__._,_.___
Reply via web post Reply to sender Reply to group Start a New Topic Messages in this topic (1)
Recent Activity:
.

__,_._,___



--


Visit my Blog for a no nonsense, serious discussion of problems facing the humanity:
https://sites.google.com/site/yaqeenweb/home/


--
--
Be Carefull in Islamic Discussions;
Disrespect (of Ambiyaa, Sahabaa, Oliyaa, and Ulamaa) is an INSTANT BAN
Abuse of any kind (to the Group, or it's Members) shall not be tolerated
SPAM, Advertisement, and Adult messages are NOT allowed
This is not Dating / Love Group, Sending PM's to members will be an illegal act.
 
 
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Karachi-Friends" group.
To post to this group, send email to karachi-Friends@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
karachi-Friends+unsubscribe@googlegroups.com
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Karachi-Friends" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to karachi-Friends+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.
 
 

No comments:

Post a Comment