Sunday 16 October 2011

[karachi-Friends] براکات مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم (2)



۔ حضرت عمر بن تغلب کے چہرے اور سر پر رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے اپنا دستِ مبارک پھیرا۔ انہوں نے سو برس کی عُمر میں وفات پائی مگر چہرے اور سرکے وہ بال جن کو رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ مبارک نے چھوا تھا سفید نہ ہوئے۔

22
۔ حضرت اسید بن ابی ایاس کنانی کے سینے پر حضور اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے اپنا دستِ مبارک رکھا اور چہرے پر پھیرا، وہ تاریک گھر میں داخل ہوتے تو روشن ہو جاتا۔

 

21۔ حضرت عمر بن تغلب کے چہرے اور سر پر رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے اپنا دستِ مبارک پھیرا۔ انہوں نے سو برس کی عمر میں وفات پائی مگر چہرے اور سر کے وہ بال جن کو رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ مبارک نے چھوا تھا سفید نہ ہوئے۔

22۔ حضرت اسید بن ابی ایاس کنانی کے سینے پر حضور اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے اپنا دستِ مبارک رکھا اور چہرے پر پھیرا، وہ تاریک گھر میں داخل ہوتے تو روشن ہو جاتا۔

23۔ حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا نکاح حضرت زینب بنت حجش سے ہوا تو میری والدہ ام سلیم رضی اللہ تعالٰی عنہا نے خرما، گھی اور پنیر سے حیس تیار کیا۔ اسے ایک تور میں ڈال دیا، پھر کہا اے انس! اس کو رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں لے جا۔ وہاں عرض کرنا کہ یہ میری والدہ نے آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کیلئے بھیجا ہے۔ وہ سلام پیش کرتے ہوئے عرض کرتی ہیں ہے کہ یارسول اللہصلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم یہ تھوڑا سا کھانا ہماری طرف سے آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کیلئے ہے۔ میں خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور والدہ نے جو کچھ کہا تھا عرض کر دیا۔ حضور تاجدار رسالت صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو یہاں رکھ دو اور فلاں فلاں تین شخصوں کو بلا لاؤ، اگر اور بھی ملیں ان کو بھی لے آؤ۔ میں نے تعمیل ارشاد کی، جب واپس آیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ گھر اہل خانہ سے بھرا ہوا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے اپنا دستِ اقدس اس حیس پر رکھا اور دعائے برکت فرمائی، پھر آپ حاضرین میں سے دس دس کو بلاتے رہے اور فرماتے رہے کہ اللہ عزوجل کا نام لے کر کھاؤ اور ہر ایک اپنے سامنے سے کھائے۔ اس طرح ایک گروہ نکلتا اور دوسرا آ جاتا، یہاں تک کہ سب سے سیر ہوکر کھایا۔ حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے انس سے فرمایا اسے اٹھاؤ، انس کہتے ہیں کہ میں نے اٹھا لیا۔ میں یہ نہیں بتا سکتا کہ جب تور رکھا گیا تو اس وقت کھانا زیادہ تھا یا جب اٹھایا گیا۔ بقول انس حاضرین کی تعداد تین سو تھی۔

24۔ جب تاجدار انبیاء شفیع روز جزا محبوب کبریا صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم ہجرت فرما کر مدینے میں رونق افروز ہوئے تو اس وقت حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالٰی عنہ ایک یہودی کے ہاں بطور غلام کام کرتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد سے انہوں نے اس یہودی سے اس امر پر مکا تبت کرلی کہ وہ اس یہودی کو چالیس اوقیہ سونا ادا کریں اور اس کیلئے کھجوروں کے تین سو پودے لگا کر پرورش کریں، یہاں تک کہ وہ بار آور ہوں۔ جب حضرت سلمان فارسی نے حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کو یہ خبردی تو آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اصحاب سے فرمایا کہ سلمان کی مدد کرو۔ چنانچہ صحابہ کرام علیہم الرضوان نے پودے دے دئیے اور حضور اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے اپنے مبارک ہاتھ سے ان کو لگایا۔ وہ سب لگ گئے اور اسی سال پھل لگے۔ ایک روایت میں ہے کہ تین سو پودوں میں سے ایک کسی اور نے لگایا وہ پھل نہ لایا تو حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے اسے اکھاڑ کر اپنے دستِ مبارک سے پھر لگا دیا، وہ بھی دوسروں کے ساتھ ہی پھل لایا۔ تاجدار انبیاء صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں کسی کان سے مرغی کے برابر سونا آیا تھا وہ آپ نے سلمان کو عطا فرمایا۔ سلمان نے عرض کیا کہ اس کو چالیس اوقیہ کے ساتھ کیا نسبت ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ یہی لے جاؤ، اللہ تعالٰی اسی کے ساتھ تمہارا قرض دور فرما دے گا، چنانچہ وہ لے گئے اور اسی میں سے چالیس اوقیہ تقل کر یہودی کو دے دئیے۔ اس طرح حضرت سلمان فارسی آزاد ہوگئے۔




--
***Asif Rao***
**Sargodha**

--
Be Carefull in Islamic Discussions;
Disrespect (of Ambiyaa, Sahabaa, Oliyaa, and Ulamaa) is an INSTANT BAN
Abuse of any kind (to the Group, or it's Members) shall not be tolerated
SPAM, Advertisement, and Adult messages are NOT allowed
This is not Dating / Love Group, Sending PM's to members will be an illegal act.
 
 
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Karachi-Friends" group.
To post to this group, send email to karachi-Friends@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
karachi-Friends+unsubscribe@googlegroups.com

No comments:

Post a Comment